اپوزیش کےدعووں کےایک ہی دن بعد ارکان کی حمایت 202 سےکم ہوکر179 پرآگئی:خورشید شاہ کااعتراف

0
57

اسلام آباد :اپوزیش کےدعووں کےایک ہی دن بعد ارکان کی حمایت 202 سےکم ہوکر179 پرآگئی:خورشید شاہ کااعتراف،اطلاعات کے مطابق جس طرح عدم اعتماد کا وقت قریب سے قریب ترآرہا ہے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان اعصابی جنگ بھی شدید سے شید تر ہورہی ہے ، اپوزیشن جس کا کل یہ دعویٰ تھاکہ اسے عدم اعتماد کے لیے 202 ارکان کی حمایت حاصل ہے صرف ایک دن کے بعد یہ تعداد 179 رہ گئی ہے جس کا اعتراف پی پی رہنما خورشید نے ایک نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے کیا

ذرائع کے مطابق گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں اتحادیوں کے بغیر ہی 179 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔جو کہ کل 202 بتائی جارہی تھی
دوسری جانب انہوں نے کہا کہ اگرحکومت کو اپنے نمبرز پورے ہونے پر اتنا اعتماد ہے تو کل ہی اجلاس بلالے۔

اس سے قبل پروگرام جرگہ میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو ہٹانے کے لیے 172 ارکان چاہیے تھے ، یہ نمبر نہ صرف پورے کر چکے ہیں ، بلکہ اس سے اوپر جا چکے ہیں ۔ مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ ایم کیو ایم، ق لیگ، جی ڈی اے اور بی اے پی سے ہمارے مثبت رابطے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے زیادہ تر تقاضے سندھ سے وابستہ ہیں جس پر پیپلز پارٹی کے کردار کی ضرورت ہے، پیپلز پارٹی سے ایم کیو ایم کے بارے میں بات ہوئی ۔ اب پیپلز پارٹی ان تقاضوں میں رکاوٹ نہیں رہی

 

 

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ تحریک عدم اعتماد تو ناکام ہی ہونی ہے اور یہ ممکن ہے اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے لے- تحریک عدم اعتماد کے ڑراپ سین کا وقت آنے ہی والا ہے- ہمارے ایم این ایز کو آفرز کے حوالے سے وزیراعظم کو تمام معلومات ہیں- اپوزیشن کی ناکامی یقینی ہو چکی ہے- اگلے 48گھنٹوں میں بڑی خبر آجائے گی۔ علیم خان اور جہانگیر ترین گروپ کا حکومت سے اتفاق ہوجائے گا۔ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے گی۔

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ ملک کواس وقت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ہمارے پاس اس وقت 184ممبران کی تعداد موجود ہے، اپوزیشن ہمت اورجرات کا مظاہرہ کرکے پہلے میڈیا میں ہی شو کر دیں، ہم اور میڈیا بھی ان کے ممبران کی تعداد کو دیکھ لیں گے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کل ہمارے رکن قومی اسمبلی نے بتایا مجھے 10 کروڑ تک آفر کی گئی، بیوپاریوں کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں، اپوزیشن سے الیکٹرول ریفارمز پربات کرنے کی پوری کوشش کی، اب ان سے الیکشن اصلاحات پر کوئی بات نہیں ہو گی۔وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کے وقار کا کبھی سودا نہیں کرسکتے، ان شااللہ عمران خان مزید مضبوط ہوکر اس سازش سے باہر نکلیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگلا الیکشن پی ٹی آئی، ن لیگ کے درمیان ہونا ہے، سندھ کا این ایف سی کا پیسہ ننھے منے مارچ کو کامیاب بنانے کے لیے لگایا گیا، سپیکرصاحب سے گزارش کررہے ہیں عدم اعتماد کو لمبا کرنے کے بجائے جلد اجلاس بلایا جائے۔ نواز شریف، زرداری کا ایک ہی ماڈل پیسے لگاؤ اور اقتدار میں آ کر لوٹو، یہ ماڈل سابق وزیراعظم اور سابق صدر نے سیاست میں متعارف کرایا۔

فواد چودھری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے پہلے بے نظیرسے ڈیزل کے پرمٹ لیے، بیرونی طاقتوں سے مولانا نے ڈائریکٹ پیسے لینا شروع کیے تھے، ندیم افضل چن کو کہا پیپلزپارٹی میں جانے سے بہتر راہول گاندھی کی کانگرس پارٹی جوائن کر لو، کوئی آدمی پیپلزپارٹی کا ٹکٹ لینے کوتیارنہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیگی صدر کہتے ہیں وزیراعظم عمران خان نے یورپی یونین کو برا کہا، کیا یورپی یونین شہبازشریف کی ’’پھوپھی‘‘ لگتی ہیں، شہبازشریف کو خارجہ پالیسی کا پتا ہی نہیں، وکی لیکس کے مطابق یہ تو امریکیوں کوکہتے تھے ڈرون حملے کرتے جاؤ، یہ بے شرم لوگ ہیں۔

Leave a reply