خورشید شاہ کے خلاف نیب ریفرنس میں کس کس کے نام شامل، پیپلز پارٹی پریشان

0
29

خورشید شاہ کے خلاف نیب ریفرنس میں کس کس کے نام شامل، پیپلز پارٹی پریشان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب نے خورشید شاہ کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ریفرنس دائر کیا ہے، ریفرنس میں خورشید شاہ کیساتھ انکی بیگمات ناز بی بی اور طلعت بی بی بھی شامل ہیں۔ ان کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ، بھتیجے صوبائی وزیر اویس شاہ کے نام بھی ریفرنس میں شامل ہیں۔

نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کے بھتیجے جنید قادر شاہ بھی شامل ہیں، ریفرنس میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کی چھ سو ایکڑ زرعی زمین، پلاٹس، بنگلے اور بینک بیلنس ظاہر کیا گیا ہے، ریفرنس میں خورشید شاہ کے دوست نثار پٹھان، بیٹے زوہیب میر، ثاقب رضا اور محمد شعیب پٹھان شامل ہیں۔ خورشید شاہ کیخلاف ریفرنس میں رحیم بخش اعوان انکے بیٹے محمد ثاقب اعوان، دوست ٹھیکیدار اکرم خان کا نام بھی شامل ہے،جیکب آباد سے گرفتار عبدالرزاق بہرانی اور کراچی سے تعلق رکھنے والے سیّد خالد حسین بھی ریفرنس میں شامل ہیں۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کے وکیل مکیش کارڑا کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں زرعی زمینوں، بنگلے اور پلاٹس کی قیمت کا غلط تعین کیا گیا ہے، پندرہ، بیس سال پہلے خریدی جانے والی زمینوں کی قیمت آج کے حساب سے لگائی گئی ہے۔ نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کے بنگلے کی قیمت بہت زیادہ دکھائی گئی ہے، پندرہ سال قبل خریدے گئے زیورات انکم ٹیکس میں ظاہر کئے گئے ہیں، زیورات کی قیمت آج کے حساب سے لگائی جارہی ہے۔

مکیش کارڑا کا مزید کہنا تھا کہ خورشید شاہ نے زمین، جائیداد، طلائی زیورات سب کچھ انکم ٹیکس میں ظاہر کیا ہے، نیب ریفرنس میں اعداد شمار غلط بیان کئے جارہے ہیں، احتساب عدالت میں ریفرنس کے خلاف بھرپور جواب دیں گے۔

ریفرنس سکھر کی احتساب عدالت نے سماعت کیلئے منطور کرلیا۔ سماعت کیلئے احتساب عدالت کے جج امیر علی مھیسر نے 24 دسمبر کی تاریخ مقرر کر دی،  عدالت میں نیب پراسیکیوٹر زبیر ملک اور رباط گھمرو نے ریفرنس پیش کیا۔

دوسری جانب خورشید شاہ کے وکیل مکیش کمار کارڑا نے بھی احتساب عدالت میں پیش ہو کر خورشید شاہ کی ضمانت پر رہائی کیلئے پچاس لاکھ روپے کے مچلکے بھی جمع کر دیئے،

قبل ازیں نیب نے خورشید شاہ کو رہا کرنے کا فیصلہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔نیب کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ خورشید شاہ کو رہا کرنے کا فیصلہ خلاف قانون ہے، خورشید شاہ کی رہائی سے متعلق نیب سکھر عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

گرفتاری کے بعد بیماری سیاسی رہنماؤں کا معمول،خورشید شاہ بھی

خورشید شاہ کی گرفتاری، دونوں بیگمات نے بڑا قدم اٹھا لیا، عدالت پہنچ گئیں

واضح رہے کہ احتساب عدالت سکھر نے پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے آمدن سے زائد اثاثہ بنانے کے معاملے پر منگل کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔احتساب عدالت سکھر نے خورشید شاہ کو50لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا.

قبل ازیں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سمیت تمام اداروں سے تعاون کرتارہوں گا،ملک میں انصاف ہوتارہاتو ملک کوترقی ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا،32سالہ سیاسی زندگی متاثر ہوئی اب چاہتاہوں دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائے۔

Leave a reply