خواتین پر پابندیاں عائد کرنا ہمارا اندرونی مسئلہ ہے اقوام متحدہ ہمارے فیصلوں کا احترام کرے،افغان حکومت

کابل: افغانستان حکومت نے کہا ہے کہ خواتین پر پابندیاں عائد کرنا ہمارا اندرونی مسئلہ ہے اقوام متحدہ ہمارے فیصلوں کا احترام کرے۔

باغی ٹی وی: عالمی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے لیے مشکلات پیدا کرنا نہیں چاہتےاور یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ افغانستان کے اندرونی معاملات کسی کے لیے مسائل پیدا نہیں کریں گے اس لیے ہمارے اندرونی فیصلوں کا احترام کیا جائے۔

افغان مسئلے پر چین کا مؤقف؛ 11 نکاتی اعلامیہ جاری

انہوں نے کہا کہ خواتین پر پابندی کے فیصلے میں کوئی تفریق نہیں ہے لیکن اس کے برعکس مذہبی اور ثقافتی مفادات کو نظر میں رکھتے ہوئے ہم لوگوں کے تمام حقوق کے لیےپرعزم ہیں افغانستان کے پاس اپنے پاؤں پر کھڑے ہونےکی صلاحیت موجود ہے اور ملک کو درپیش مسائل اقتصادی اور بینکنگ سسٹم پر عائد کی گئی پابندیوں کی وجہ سے ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے اقوام متحدہ کے رکن ممالک اثاثے منجمد کرنے، بینکنگ، سفری پابندیوں اور دیگر پابندیوں کے مسائل حل کریں تاکہ افغانستان اقتصادی، سیاسی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں ترقی کر سکے۔

واضح رہے کہ اگست 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد طالبان حکام نے اسلام کی سخت تشریح کے ساتھ ملک میں خواتین کو ملازمتوں سے روکنے، پردہ کرنے، بغیر مرد ساتھی کے عوامی مقامات میں نہ نکلنے جیسی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور بعدازاں لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

لیک ہونیوالی حساس امریکی دستاویزات میں چین کا روس کو مہلک ہتھیار فراہم کرنےکے ارادےکا …

افغان طالبان کی طرف سے گزشتہ برس دسمبر میں ملک میں کام کرنے والی بین الاقوامی فنڈ تنظیموں میں خواتین کی ملازمت پر پابندی عائد کرنے کے بعد اس میں توسیع کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے لیے کام کرنی والی خواتین پر بھی پابندی عائد کردی ہے جس سے ان پر بین الاقوامی برادری کی طرف سے سخت تنقید کی جارہی ہے۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ خواتین کی ملازمت پر پابندی اس مشکل ترین انتخاب کرنے پر مجبور کر رہی ہے کہ آیا کہ افغانستان میں سرگرمیاں جاری رکھنی چاہئیں یا نہیں وہ اس پابندی کو تسلیم نہیں کرے گا کیونکہ یہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت غیرقانونی ہے۔

اسرائیلی جاسوسی کمپنی نے کتنے ملکوں کو ٹارگٹ کیا،رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

خواتین پر بڑھتی ہوئی پابندیاں 1996 اور 2001 کے درمیان طالبان کی پہلی حکومت کی ایک جھلک ہے جب اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ وہ انسانی حقوق بالخصوص لڑکیوں اور خواتین کے حقوق کی بار بار خلاف ورزیوں کے ذمہ دار ہیں۔

خیال رہے کہ افغان طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد امریکا نے فوری طور پر افغان سینٹرل بینک میں رکھے گئے 7 ارب ڈالر کے اثاثے منجمند کردیئے تھے جس کی وجہ سے ملک کو متعدد مسائل سے دوچار ہونا پڑا۔

Comments are closed.