
ایس ایس پی انویسٹیگیشن ڈاکٹر انوشہ مسعود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام خواتین سے ملاقات ہوئی ایک ایک کر کے سب خواتین سے بات ہوئی ،سب سے پوچھا گیا کہ آپ کو کوئی مسئلہ درپیش ہے تو بتائیں ،بستر تو یہاں سے دیا جا رہا ہے لیکن اگر انہوں نے گھر سے کپڑے منگوانے ہیں تو ہم وہ منگوا کر دیں گے
انوشہ مسعود کا کہنا تھا کہ خواتین سے بدسلوکی کی باتیں صرف من گھڑت ہیں خدیجہ شاہ سے بھی بات ہوئی وہ بلکل بھی ٹھیک ہیں اگر انکو کوئی بیماری ہے تو یہاں انہیں سارا ٹریٹمنٹ دیا جا رہا ہے تمام خواتین سے پوچھا گیا کسی کو بھی کسی بھی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے جیل کے اندر ڈاکٹرز اور سائیکالوجسٹ بھی موجود ہیں یہاں پر سپیشل گائناکالوجسٹ بھی موجود ہیں جیل میں لائبریری موجود ہے جیل میں خواتین کو پڑھنے کے لیے کتابیں بھی دی جا رہی ہیں پی ٹی آئی کی ٹوٹل 10 خواتین کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے عمران خان کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین سے بدسلوکی سے متعلق پراپیگنڈا کیا جارہا ہے- محسن نقوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جیل میں قید خواتین کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی کررہے ہیں جناح ہاؤس حملے میں جو ملوث ہوا خواہ جتنا بھی با اثر ہو اسے نہیں چھوڑاجائے گا ابھی تک عمران خان کی نظربندی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
پولیس جیلوں میں قید خواتین کو قانون کے مطابق شائستگی سے ڈیل کر رہی ہے. نگران وزیر اطلاعات
دوسری جانب نگران وزیر اطلاعات عامر میرنے گرفتارخواتین سے ناروا سلوک کے پروپیگنڈے کو سراسر جھوٹا اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے شرپسند حملوں میں ملوث خواتین کے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں کی جا رہی،ایک نام نہاد سیاسی پارٹی اپنے مذ موم مقاصد کے لیے خواتین بارے زہریلا پروپیگنڈہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں قید 9 مئی کے واقعات میں ملوث خواتین سے قانون کے مطابق سلوک کیا جا رہا ہے، قیدی خواتین خود بھی اس چیز کی گواہی دے رہی ہیں، پولیس جیلوں میں قید خواتین کو قانون کے مطابق شائستگی سے ڈیل کر رہی ہے۔
نگران وزیر نے کہا کہ 9 مئی کی شرپسندی کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص حسب سابق عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے، جھوٹے پروپیگنڈے سے سستی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی یے۔ تاہم عامرمیر نے کہا کہ عوام شرپسندوں کی سرپرستی کرنے والے کا اصل چہرہ دیکھ چکے ہیں،جھوٹ کی دوکان چلانے والے بلوائی کو شرم کرنی چاہئے۔
ترکیہ انتخابات؛ رجب طیب اردوان دوبارہ صدر منتخب
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا تھا کہ 25 مئی کو دروازے توڑکرگھروں میں گھسے، عورتوں کوبھی لےگئے، ہم اپنی خواتین، مردارکان اسمبلی سے ملے تو سب نے ایک ہی کہانی سنائی، یہ سب پلان کرکے خوف پھیلانے کے لیے کیا گیا انہوں نے مطالبہ کیا تھاکہ خبریں آرہی ہیں کہ خواتین سے جیلوں میں زیادتی ہوئی ہےعدلیہ سوموٹو ایکشن لے اور خواتین کو رہا کرائے۔
ویڈیو لنک سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ ہفتے کی رات کو رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کی، پریس کانفرنس کے بعد شک نہیں رہا ، ہمیں خبریں آرہی تھیں ان کے ساتھ کس طرح کا سلوک کیا گیا، رانا ثناکی پریس کانفرنس نے خواتین سے غیرانسانی سلوک پرشبہات دورکردیئے اب انہیں خوف ہے خواتین رہاہوکربدسلوکی سے متعلق بتائیں گی یا انہیں خوف ہےکوئی ایسی چیزہوگئی ہے جو ان سے سنبھالی نہیں جارہی، اس وجہ سے ان کو ڈرہے کہ بات نکل آئی تو پہلے سے تیاری کرلیں۔
ڈی جی خان : 28 مئی یوم تکبیر،آل پارٹیزکاسنگم چوک پر پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے تاریخی اجتماع