حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت، لاہور ہائیکورٹ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

0
24

حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت، لاہور ہائیکورٹ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ن لیگی رہنما حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ حمزہ شہباز 2008 میں ایم این اے اور 2018میں ایم پی اے بنے،20 اگست 2020کو حمزہ شہباز اور 20 افراد کیخلاف ریفرنس دائر کیا گیا،3 اپریل 2019کو حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے،نیب نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت انکوائری کو آگے بڑھایا،حمزہ شہباز نے بیرون ملک ترسیلات کے متعلق کوئی جواب نہیں دیا،نصرت شہباز،رابعہ عمران،سلمان شہباز،عمران یوسف سمیت 6 ملزم اشتہاری ہیں،

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ حمزہ شہباز کے نیب مقدمہ میں اب تک 9 گواہ ہوئے ہیں اور ابھی 100 سے زائد گواہان باقی ہیں جنکی شہادت ریکارڈ کرنے میں نیب عدالت کے مطابق ایک سال سے زائد عرصہ درکار ہو گا،

وکیل حمزہ شہباز نے عدالت میں کہا کہ حمزہ شہباز کے ہاں شادی کے 18 سال بعد بیٹی پیدا ہوئی جو ہسپتال میں بیمار تھی عدالت کے حکم سے حمزہ شہباز بیٹی کی تیمارداری کے لیے گئے اور عدالت کے دئیے گئے وقت پر واپس کر گرفتاری دی مریم نواز اور حمزہ شہباز کی دادی اور میاں نواز شریف و میاں شہبازشریف کی والدہ کی ڈیڈ باڈی گھر میں پڑی تھی اور نیب نے شدت سے اسرار کے ساتھ کہا کہ تاریخ نہیں دینا ہم آج شہادت کروائیں گے،بیس ماہ سے حمزہ شہباز جیل میں ہے اور ابھی مقدمہ جلد ختم ہونے کا امکان نہیں،اگر اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز سال بعد بری ہو جائے تو حراست میں گزرے وقت کو کیسے واپس کیا جائے گا،

وکیل حمزہ شہباز نے عدالت میں کہا کہ حمزہ شہباز ان مقدمات میں اصل ملزم نہ ہے بلکہ نیب کی طرف سے انہیں بے نامی دار اور ایانتدار بتایا گیا ہے جو قانون میں کبھی بھی معتبر نہ گردانہ گیا ہے، دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا نیب کو اپنا کیس مکمل کرنے کے لیے 5 سال دے دیں،حمزہ شہباز کی گرفتاری کے 14 ماہ بعد ریفرنس آیا تو اسکی گرفتاری کی اتنی جلدی کیا تھی،

عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کر لی

واضح رہے کہ رمضان شوگرملز کیس میں حمزہ شہباز کی ضمانت 6 فروری کو منظورہوئی تھی جبکہ حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی تھی، حمزہ شہباز کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں، نیب نے انہیں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر گرفتار کیا تھا.

حمزہ شہباز کا فرنٹ مین بن گیا نیب میں وعدہ معاف گواہ،بیان ریکارڈ کروا دیا

مریم نواز کے وکلاء نے ہی مریم نواز کی الیکشن کمیشن میں مخالفت کر دی، اہم خبر

صرف اللہ کوجوابدہ ،کوئی کچھ بھی رائے رکھےانصاف کے مطابق فیصلہ دیں گے، عدالت کےحمزہ کیس میں ریمارکس

نیب نے احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف فیملی نے اپنے مختلف ملازموں کے ناموں پرکمپنیاں بنا رکھی ہیں،منی لانڈرنگ کی رقوم بے نامی کمپنیوں میں منتقل کی جاتی رہیں ،اور ان بے نامی کمپنیوں سے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں رقم منتقل ہوتی رہی. نیب رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نیب کو 10 غیرملکی منی ایکس چینجرزکا ریکارڈمل چکاہے، شہبازشریف، حمزہ،سلمان کوبرطانیہ کی 4 منی ایکس چینج سے رقوم منتقل ہوئیں، دبئی کی 6 منی ایکس چینج سے بھی رقوم منتقل کی گئیں۔ نیب رپورٹ کے مطابق شہبازشریف فیملی کو 10 کمپنیوں سے 37 کروڑبھیجے گئے.

Leave a reply