پاکستان میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد، کس صوبے میں ہوئیں ایک روز میں 6 اموات ؟
پاکستان میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد، کس صوبے میں ہوئیں ایک روز میں 6 اموات ؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں کرونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ 24 گھنٹوں میں 6 ہلاکتیں ہوئی ہیں
پاکستان بھر میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے،پاکستان میں مریضوں کی تعداد 5011 ہو گئی ہے ،جبکہ ملک بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 77 ہو گئی ہے. پاکستان میں مہلک وباء سے 762 افراد صحتمند ہو چکے ہیں، 5011 افراد میں سے 50 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2414 ہے،سندھ میں 1318 ،کے پی میں 697،بلوچستان میں 220، اسلام آباد میں 113ل گلگت میں 215 اور آزاد کشمیر میں 34 مریض ہیں.
خیبر پختون خواہ میں کورونا وائرس کے مزید45 کیسز سامنے آگئے،صوبے میں کورونا کیسز کی تعداد697 ہوگئی،خیبر پختون خوا میں 24 گھنٹے کے دوران 6افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد30ہوگئی ہے.
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ یہ بات انتہائی تشویش ناک ہے کہ آج کورونا کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں ؛
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں 104 کورونا کے کیسز آئے ہیں جومجموعی ٹیسٹ کا 20 فیصد ہیں ؛ یہ دنیا کی سب سے زیادہ اوسط ہے جو کہ تشویش کا باعث ہے ؛ گذشتہ 24 گھنٹوں میں 531 ٹیسٹ کیے گئے جس میں 104 یعنی 20 فیصد مثبت آئے ؛ گذشتہ 24 گھنٹوں میں 6 اموات ہوئی ہیں جوکہ زیادہ ہیں ؛ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے ؛
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صورتحال خراب ہونے کی وجہ لاک ڈائون پر سختی سے عمل نہیں ہورہا؛اس لاک ڈائون پر جب تک سختی سے عمل ہورہا تھاتو صورتحال بہتر تھی ؛ ملیر میں لاک ڈائون کافی کمزور تھا جس کو میں نے آج مزید سخت کرنے کی ہدایت دی ہے ؛ حیدرآباد میں بھی کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے لاک ڈائون سخت کیا جا رہا ہے ؛371 لوگ صحتیاب ہوکر اپنے گھروں کوچلے گئے ہیں ؛
قبل ازیں محکمہ لوکل گورنمنٹ پنجاب نے کورونا سے وفات پانے والے افراد کی تدفین کیلئے ایس او پی جاری کردیا ہے، ایس او پی سے تمام ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز اور لوکل گورنمنٹ پنجاب کے تمام چیف آفیسرز کو بھجوادیاگیا۔ ایس او پی کے مطابق تدفین پرمامور 6 افرادپر مشتمل ٹیم ہوگی، کلورین سپرے کنٹینر میں لے جایا جائے گا، ٹیکنیکل سپروائزر، سپرے کرنے کیلئے ایک ممبر اور چار ممبران مزید ٹیم میں شامل ہونگے۔
ایس او پی میں مزید کہا گیا ہے کہ سپرے مشین، صابن، صاف پانی، کلورین سلوشن، ٹشو پیپرز وافر مقدارمیں ٹیم کے پاس موجود ہونگے، خاتون میت کی صورت میں ٹیم میں دو خوایتن ارکان موجود ہونگی، تدفین میں شریک اہل خانہ کیلئے ضروری حفاظتی انتظامات کیے جائیں۔ایس او پی کے مطابق صرف ضروری افراد کو ہی تدفین کی اجازت دی جائے، کورونا سے متاثرہ ہلاک ہونے فرد کو غسل کے بجائے تیمم کروایا جائے، تدفین کیلئے جاری شدہ فتوی بھی فراہم کیا جائے۔ میت کی منتقلی کی گاڑی میں کسی کو بھی بیٹھنے کی اجازت نہ دی جائے، صرف تدفین پر مامور ٹیم ہی گاڑی میں سوار ہوگی۔ دعا اور دیگررسوم کو محدود رکھا جائے، تمام استعمال شدہ گلوز وغیرہ ڈسپوز کیے جائیں .