کوئی بھی ریاست انتشار کو برداشت نہیں کر سکتی, وزیر اعظم

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑنے لندن میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہ کوئی بھی ریاست انتشار کو برداشت نہیں کر سکتی اور نومئی کے واقعات منصوبہ بندی کے تحت ہوئے، ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزائیں ہوں گی۔
جبکہ ان کا مزید کہنا تھا کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں ہیں اور نگران حکومت آئین و قانون کے مطابق اپنا کام کررہی ہے ۔بھارت میں ہندوتوا کے تحت اقلیتوں کیلئے زمین تنگ کی جا رہی ہے، بھارت خطے میں دہشتگردی کے فروغ کا باعث بنا۔
کوئی بھی ریاست انتشار کو برداشت نہیں کر سکتی۔۔۔نومئی کے واقعات منصوبہ بندی کے تحت ہوئے۔۔۔ ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزائیں ہوں گی۔۔۔کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں۔۔۔ نگران حکومت آئین و قانون کے مطابق اپنا کام کررہی ہے۔۔۔بھارت میں ہندوتوا کے تحت اقلیتوں کیلئے زمین تنگ کی جا رہی… pic.twitter.com/UcJKvQWOAk
— PTV News (@PTVNewsOfficial) September 26, 2023
خیال رہے کہ اس سے قبل نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اگر بیلٹ پیپر پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نہ ہونے پر احتجاج ہوا تو بھی الیکشن جائز اور قانونی ہوگا۔
ترک خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھاکہ یقین دلاتا ہوں انتخابی عمل مکمل صاف، شفاف اور آزادانہ ہوگا، انتخابی عمل میں انتظامی سطح پرکسی خاص گروپ کی حمایت یا مخالفت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر بیلٹ پیپر پر پی ٹی آئی نہ ہونے پر احتجاج ہوا تو بھی الیکشن جائز اور قانونی ہوگا، پولنگ کے 8 گھنٹے میں احتجاج ہونے کی وجہ سے الیکشن کو غیر قانونی قرار نہیں
دیا جاسکتا۔
ان کا کہنا تھاکہ یہ صرف ایک قابل بحث نکتہ ہوتا ہے کہ الیکشن کس حد تک شفاف اور منصفانہ ہیں۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ امریکا پر سازش کے بیانیے سے خود ہی پیچھے ہٹ گئے، بعض اوقات سیاست دان عوامی حمایت حاصل کرنےکیلئے ایسا مؤقف اپنا لیتے ہیں۔