ملک کی دیگر حصوں کی طرح تخت بھائی مردان صوابی چارسدہ میں بھی میں بھی بجلی بلوں میں بھاری ٹیکسز اور پیٹرولیم مصنوعات میں آئے روز اضافوں کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال، تمام تجارتی مراکز مکمل طور پر بند اور ملاکنڈ روڈ پر احتجاجی مظاہرہ، روڈ ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کردیا۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادتِ جماعت اسلامی ضلع مردان کے امیر غلام رسول۔ پی کے 57 کے امیر نعمان یوسف۔ جنرل سیکرٹری محمد نواز طاہر۔ مرکزی انجمن تاجران تحصیل تخت بھائی کے صدر حاجی معاذ اللہ۔ جنرل سیکرٹری حاجی شیر قیوم مست خیل۔ تنظیم تاجران کے صدر حاجی طارق خان۔ جنرل سیکرٹری قاضی اقبال۔ صرافہ ایسوسی ایشن کے صدر عابد علی اور دیگر کررہے تھے۔احتجاجی مظاہرے سے مقررین نے کہا کہ موجودہ اور سابقہ ادوار کے تمام حکمرانوں کی عیاشیوں اور لوٹ کھسوٹ کی وجہ سے پاکستان عالمی دنیا میں تماشا بن کر رہ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے غریب اور بے بس عوام اپنے بچوں سمیت خودکشیاں کرنے، اپنے گردے اور بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
اور کہا کہ اگر حکمرانوں نے آئی ایم ایف کے ڈیکٹیشن پر لگائے گئے ٹیکسز واپس نہیں لئے تو عوام کفن باندھ کر سڑکوں پر نکلنے اور وزیراعظم ہاؤس کا گھیراؤ کرنے پر مجبور ہوں گے۔ کیونکہ عوام میں مزید جینے کی سکت باقی نہیں رہی لیکن حکمرانوں کی عیاشیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔
ضلع چارسد میں بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے مظاہرے میں جماعت اسلامی اور تاجر تنظیموں سمیت مختلف تنظیموں کے مشران شرکت کر رہے ہے، بجلی بلز میں اضافہ کے خلاف ضلع بھر میں مکمل شٹر ڈاون ہڑتال کیا گیا مظاہرین نے فاروق اعظم چوک سے گزرنے والی تمام شاہراہوں کو ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔ ضلعی امیر جماعت اسلامی شاہ حسین نے احتجاج کے دوران کہا کہ جماعت اسلامی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو مسترد کرتی ہے، بجلی اور پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے غریب کو جینے کے حق سے محروم کردیا، شاہ حسین نے مزید کہا کہ عوام فاقوں سمیت خودکشی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں، حکومت فوری طور پر بجلی بلز میں عوام کو ریلیف دے کر قیمتوں کو کم کرے،جماعت اسلامی کے ضلعی امیر نے مزید بتایا کہ موجودہ حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا ہے، حکمران اپنی عیاشیوں کے لئے عوام پر نئے نئے ٹیکس عائد کر رہے ہیں،جسکو برداشت کرنا عوام کے بس میں نہیں ہے ،
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved