خیبرپختونخوا میں سیلاب کے باعث 25 ہزار حاملہ خواتین متاثر

0
31

پشاور: خیبرپختونخوا میں سیلاب کے باعث 25 ہزار حاملہ خواتین متاثر ہوئیں –

باغی ٹی وی : اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کے باعث لاکھوں حاملہ خواتین مشکلات کا شکار ہیں حفظان صحت نہ ہونے کی وجہ سے زچہ و بچہ دونوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے جس کے سدباب کےلیے خیبرپختونخوا حکومت سے 300 سے زائد زچہ و بچہ کیمپس قائم کردئیے ہیں۔

سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ایک ہزار 716ریلیف کیمپ کام کررہے ہیں،شرجیل میمن

رپورٹ کے مطابق صرف خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 25 ہزار حاملہ خواتین متاثر ہوئی ہیں، جن کیلئے حکومت کی جانب سے 13 اضلاع میں زچہ و بچہ کیمپس قائم کیے گئے ہیں زچہ بچہ میڈیکل کیمپس کیلئے نیو بورن اور سیفٹی کٹس مہیا کی گئی ہیں، اب تک پندرہ ہزار حاملہ خواتین کی اسکریننگ کی گئی ہے۔

سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں 20 ہزار زچگیاں متوقع ہیں، متاثرین میں زچہ و بچہ کیسز کی مانیٹرنگ اور رپورٹنگ کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہے۔

قوام متحدہ کے بہبود آبادی کے فنڈ (یو این ایف پی اے) کےمطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تقریباﹰ ساڑھے چھ لاکھ حاملہ خواتین کو محفوظ زچگی اور بچوں کی بحفاظت پیدائش کے لیے طبی سہولیات درکار ہیں۔

ترکش اداکار سیلاب زدگان کی مدد کیلئے کراچی پہنچ گئے

یو این ایف پی اے کے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق ایسی 73 ہزار پاکستانی حاملہ خواتین کے ہاں ستمبر میں بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔ اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے نے زور دے کر کہا ہے کہ ان خواتین کی زچگی کے دوران مدد کے لیے ہنر مند طبی عملے کی ضرورت ہو گی، جو نومولود بچوں کی دیکھ بھال بھی کر سکے۔

یو این ایف پی اے کے مطابق اس کے علاوہ بہت سی خواتین اور لڑکیوں کے خلاف صنفی بنیادوں پر تشدد کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے کیونکہ تقریباﹰ ایک ملین مکانات کو نقصان بھی پہنچا ہے۔

پاکستان کا جنوبی صوبہ سندھ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبوں میں سے ایک ہےہاں حکام نے بہت سے امدادی کیمپ لگا رکھے ہیں تاکہ بے گھر ہو جانے والے سیلاب متاثرین کی مدد اور دیکھ بحال کی جا سکے تاہم متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کیمپوں میں حاملہ خواتین کی دیکھ بحال کا مناسب انتظام نہیں۔

اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے) پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ڈیٹا کے مطابق بلوچستان میں حاملہ خواتین کی تعداد تقریباً ایک لاکھ 40 ہزار ہے جن میں سے 20 ہزار کے قریب خواتین کے ہاں اگلے ماہ بچوں کی پیدائش متوقع ہے قدرتی آفات میں اوسطاً خواتین کا مردوں کی نسبت جان سے چلے جانے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔

سیلاب،صورتحال واضح ہونے تک مسافر ٹرینیں نہیں چلا سکتے،خواجہ سعد رفیق

Leave a reply