فورسز کے خیبرپختونخوا میں 3 مختلف آپریشن، 6 جوان شہید، 22 خارجی ہلاک ہو گئے،
6 اور 7 دسمبر 2024 کو خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے خلاف تین مختلف کارروائیوں میں 22 خوارج کو جہنم واصل کر دیا۔ ان کارروائیوں کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا اور متعدد دہشت گردوں کو مار ڈالا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ٹانک ضلع کے علاقے گُل امام میں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا جس میں خوارج کی موجودگی کی اطلاعات ملنے پر فورسز نے اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ اس کارروائی کے نتیجے میں 9 خوارج مارے گئے، جبکہ 6 خوارج زخمی ہو گئے۔ اس آپریشن کے دوران فورسز نے علاقے میں موجود دہشت گردوں کا صفایا کرنے کی بھرپور کوشش کی۔
دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے میں کی گئی، جہاں سیکیورٹی فورسز نے مزید 10 خوارج کو کامیابی سے ہلاک کیا۔ یہ آپریشن بھی خوارج کے خلاف تھا جو علاقے میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ اس کامیاب آپریشن نے علاقے میں سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کی۔
تیسری کارروائی تھل ضلع میں کی گئی، جہاں خوارج نے سیکیورٹی فورسز کے ایک چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ سیکیورٹی فورسز نے اس حملے کو ناکام بنا دیا اور 3 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ تاہم، اس دوران ہونے والی شدید فائرنگ کے تبادلے میں 6 بہادر پاکستانی سپاہیوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔ یہ بہادر جوان اس لڑائی میں شجاعت سے لڑتے ہوئے شہید ہو گئے، جنہوں نے اپنے وطن کے لیے جان کی قربانی دی۔
پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے ان کامیاب آپریشنز کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف اپنے عزم کو ایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے۔ فورسز کی جانب سے علاقے میں دیگر دہشت گردوں کی موجودگی کے حؤالہ سے آپریشن جاری ہیں تاکہ کسی بھی خوارج کو محفوظ پناہ گزینی کا موقع نہ ملے اور دہشت گردی کی لعنت کا مکمل طور پر خاتمہ کیا جا سکے۔
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گردی اور خوارج کی موجودگی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا، اور ان کے بہادر جوانوں کی قربانیاں ہماری قوم کے حوصلے اور عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ یہ قربانیاں نہ صرف ہمارے سپاہیوں کی بہادری کا غماز ہیں بلکہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ہمارے عزم کی گواہی بھی دیتی ہیں۔