کرونا وائرس کے بعد نئی بیماری نے آن گھیرا…

0
22

کرونا وائرس کے بعد نئی بیماری نے آن گھیرا…

باغی ٹی وی :چین کے کرونا وائرس کا خوف ابھی لوگوں کے دلوں سے نکلا نہیں تھا کہ ایک اور بیماری نے دنیا کو جکڑنا شروع کردیا.چین میں کورونا وائرس کے باعث بڑے پیمانے پر ہونے والی ہلاکتوں کے بعد افریقی ملک نائیجیریا میں مہلک بخار نے درجنوں افراد کی جان لے لی۔

نائیجیریا میں پھیلنے والے لاسا بخار کے باعث اب تک 29 افراد ہلاک اور 195 افراد متاثر ہیں۔نائیجیریا میں لاسا وائرس کے باعث حکومت نے پورے ملک میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

نائیجیریا سینٹر آف ڈیزیزز نے ہفتے کو اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 24 جنوری سے اب تک ملک کے 11 صوبوں میں 195 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور 29 افراد اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔
لاسا بخار کیا ہے؟
لاسا وائرل فیور کی ایک قسم ہے جس کا تعلق ایبولا وائرس اور ماربرگ وائرس کے خاندان سے ہے۔ یہ وائرس مغربی افریقا کے مقامی لوگوں کے میں پایا گیا ہے۔مغربی افریقا میں موجود بستی لاسا کے نام پر اس بیماری کا نام رکھاگیا ہے اور نائیجیریا میں پہلی دفعہ اس وائرس کی تشخیص 1969 میں ہوئی تھی۔اس کے علاوہ 2016 میں مغربی افریقا کے ممالک سیرا لیون، لائبیریا، ٹوگو اور بینن میں اس سے متعلق تقریباً 9 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔

یہ کیسے پھیلتا ہے؟
اس وائرس کے پھیلنے کی بڑی وجہ کھانے کو صحیح طریقے سے دھوئے بغیر استعمال کرنا یا آلودہ غذائی اشیاء کا کھانا بتایا جاتا ہے۔

علامات اور علاج
بخار، جسمانی تھکاوٹ، نزلہ زکام، قے آنا، ڈائریا، پیٹ میں درد اور گلے کی خراش جیسی علامات کا ظاہر ہونا لاسا بخار کی تصدیق کرتا ہے لیکن 80 فیصد کیسز میں اس بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔

کرونا وائرس کی کیا علامات ہیں. اس وائرس کے شکار فرد میں ایک سے 14 دن تک کوئی علامات سامنے نہ آنے کا امکان ہوتا ہے اور اس دوران یہ کسی دوسرے فرد میں منتقل ہوسکتا ہے۔وائرس کو پھیلنے سے روکنا مشکل ہورہا ہے جبکہ اس کے ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے کی صلاحیت مضبوط ہوتی جارہی ہے۔

کورونا وائرس کی علامات میں ناک بند ہونا، سردرد، کھانسی، گلے کی سوجن اور بخار شامل ہیں اور چین کے مرکزی وزیر صحت کے مطابق ‘اس وبا کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے، میں خوفزدہ ہوں کہ یہ سلسلہ کچھ عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے’۔یہ وائرس سب سے پہلے چین کے شہر ووہان میں رواں ماہ پھیلنا شروع ہوا تھا اور اب تک چین میں 56 افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد اس کا شکار ہوچکے ہیں۔

Leave a reply