کچھ دعائیں مانگ لیں تو ہمارا کیا جاتا ہے از:منہال زاہد سخیٓ

0
35

شاعری:منہال زاہد سخیٓ

وہ صبح صبح اٹھ کے جو ہمیشہ ٹھنڈ میں جاتا ہے۔
نہ اپنا خیال نہ کسی کی سوچ بچوں کیلئے کماتا ہے۔

دن بھر تھک کر بھی اپنے لئے لیتا نہیں کچھ
تھکا ماندا گھر پھر بھی خالی ہاتھ نہیں آتا ہے ۔

پسینے میں شرابور تھکی ٹانگوں کے ساتھ آ لیٹتا ہے۔
کہیں تھک نہ جائیں بچے وہ ٹانگیں نہیں دبواتا ہے ۔

کھانے میں چوری چوری کچھ لقمے کھاتا ہے۔
بچوں کو کھاتا دیکھ اس کا پیٹ بھر جاتا ہے۔

راتوں کو اٹھ کر دیکھتا ہے کمبل کہیں اتر جائے تو ۔
تکیے بچوں کو دے کر بن سرہانے سوجاتا ہے۔

کسی بیماری کا تذکرہ نہیں کرتا بچوں سے
بچوں کی خاطر ہمیشہ سب آنسو پی جاتا ہے ۔

بچہ جو سمجھنے آجائے اسکول کا کچھ
ایک جمع دو کر کے ریاضی بھی سکھاتا ہے ۔

کہیں میں مر جاؤں تو کون پالے گا ان کو
بچوں کے بارے میں سوچ کر بہت گھبراتا ہے

ہمیشہ لمبا سایہ رکھ ہمارے سر پر باپ کا
کچھ دعائیں مانگ لیں تو ہمارا کیا جاتا ہے-

Leave a reply