کیا کرونا کی ویکسین ہر سال لگانا پڑیں گی، عجیب بحث شروع

0
23

کیا کرونا کی ویکسین ہر سال لگانا پڑیں گی، عجیب بحث شروع

باغی ٹی وی : دنیا بھر میں کرونا وائرس اور اس کی ویکسی نیشن کے درمیان چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں اور ابھی تک جاری ہیں کہ کرونا کی کتنی خوراکیں موثڑ ہیں اور ہوں گی بھی کہ نہیں ۔ سائنس دانوں کی جانب سے اس وبائی مرض کے خلاف مؤثر ویکسی نیشنوں کے پیش کرنے کے بعد حال میں بعض بیانات ویکسین دیے جانے کے منصوبے میں تبدیلوں کا بھی اشارہ دے رہے ہیں۔

امریکی دوا ساز کمپنی "فائزر” نے کرونا وائرس کے خلاف اپنی تیسری ویکسی نیشن کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ خوراک دوسری خوراک کے تقریبا 12 ماہ بعد دی جائے گی۔فائرز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر البرٹ بورلا نے جمعرات کے روز جاری ایک بیان میں بتایا کہ "لوگوں کو دوسری خوراک کے 12 ماہ بعد تیسری خوراک کی ضرورت ہو گی۔امریکی نیوز نیٹ ورک CNBC کے مطابق اس بات کا بھی امکان ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف لوگوں کی "ہر سال” ویکسی نیشن کی ضرورت ہو۔

البرٹ بورلا نے یہ بیان رواں یکم اپریل کو دیا تھا تاہم یہ گذشتہ روز سامنے آیا۔اس سے قبل اپریل میں ہی فائزر اور بایو این ٹیک کمپنیوں نے کہا تھا کہ دو خوراکوں پر مشتمل ان کی مشترکہ ویکسین پہلی خوراک کے بعد کرونا کے خلاف 91 فی صد اور دوسری خوراک کے بعد کرونا کے خلاف 95 فی صد تک تحفظ فراہم کرتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ ہم نے ویکسین استعمال نہ کرنے والے افراد کے مقابلے میں ویکسین کی دوسری خوراک لینے والے افراد میں جنوبی افریقی قسم کی زیادہ شرح کو دریافت کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ جنوبی افریقی قسم کسی حد تک ویکسین کے تحفظ میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔تاہم انہوں نے انتباہ کیا کہ اس تحقیق میں جنوبی افریقی قسم سے متاثر کی تعداد بہت کم ہے کیونکہ اسرائیل میں یہ قسم زیادہ عام نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس تحقیق کا مقصد وائرس کی کیس بھی قسم کے خلاف ویکسین کی افادیت کا تعین کرنا نہیں تھا بلکہ اس میں ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں پہلے ہی کوویڈ 19 کی تشخیص ہوچکی تھی تو بیماری کی مجموعی شرح کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔

یاد رہے کہ اس تحقیق کے نتائج پر فی الحال فائزر نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔اس سے قبل سابقہ تحقیقی رپورٹوں میں عندیہ دیا گیا تھا کہ فائزر ویکسین بی 1351 قسم کے خلاف دیگر اقسام کے مقابلے میں کم مؤثر ہے تاہم اس کے خلاف تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

Leave a reply