لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری تحریر: راجہ حشام صادق

0
30

خوش قسمت ہیں ہم جنہیں اللّٰہ پاک نے ایک خوبصورت ملک دیا ہے جہاں ہم اپنی پوری آزادی اور شان و شوکت کے ساتھ زندگی بسر کررہے ہیں۔ اس ملک نے ہمیں صحیح معنوں میں تحفظ اور آزادی دی۔ کیا ہم سب واقف نہیں کے 74 سال قبل مسلمانوں کے ساتھ برصغیر ہندوستان اور انگریزوں کا کیسا رویہ تھا؟ یہ وہ وقت تھا جب ہر سوں مسلمانوں کا بےانتہاء خون بہایا جاتا تھا۔ جہاں مسلمانوں کو صرف پستی نے آگھیرا تھا۔

جہاں مسلمان عورتوں کی عصمت دری عام ہوگئی تھی، جہاں ہندو اور انگریز ہمیشہ مسلمانوں سے ان کی شناخت چھیننے کے لیے ہر وقت کوشاں رہتے تھے ان کی یہی کوشش ہوتی کہ مسلمانوں کو ڈرا دھمکا کر ان کے مذہب سے دور کیا جائے۔ بے شک یہ وقت مسلمانوں پر انتہائی کٹھن تھا۔

پھر ایسے میں اللّٰہ پاک کی ذات مسلمانوں پر مہربان ہوئی اور ان کے درمیان چند ایسے لوگ بھیجے جن میں سے ایک نے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا خواب دیکھا جہاں وہ اپنی مرضی سے اور پوری آزادی سے اپنے دین اسلام کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ پھر مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا اور انہیں بتایا کہ ان کے لیے الگ وطن حاصل کرنے کے لیے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اب انہیں آزادی جیسی نعمت حاصل کرنے سے کوئی چیز نہیں روک سکتی۔

پھر قائد اعظم محمد علی جناح کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے لیے ہندوؤں اور انگریزوں کا مقابلہ کیا۔ انتھک محنت اور مقابلے کے بعد بالآخر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے علامہ اقبال کے خواب کو سچ کر دیکھایا اور جس کے نتیجے میں 14 اگست 1947 کو مسلمانوں کے لیے ایک الگ ریاست پاکستان کا قیام وجود میں آیا۔

جس کی بنیاد کلمہء طیبہ پہ رکھی گئ۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان زمین پر اس ایک خطے کا نام ہے جہاں آج نا صرف مسلمان بلکہ بلاتفریق ہر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والا انسان بھرپور آزادی اور حق کے ساتھ رہ رہا یے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ آج ہم جس ملک میں بڑی شان و شوکت سے بیٹھتے ہیں یہ وطن ہمیں ہمارے بزرگوں کی مرہونِ منت ملا۔ ان کی دن رات کی محنت، لگن، شوق اور لازوال قربانیاں ہی تھیں جن کے بل بوتے ہم آج آسائش سے بھرپور زندگی بسر کر رہے ہیں۔

وہ کون سا سکھ ہے جو ہمیں اس دھرتی پر نصیب نہیں ہوا۔ بلکہ اس دھرتی نے جہاں اتنا احسان اپنے مکینوں پر کیا ہے وہیں ان کے لیے ایسے بہادر بیٹے بھی جنے ہیں جو ہر پل نا صرف وطن کے لیے بلکہ اپنی قوم کے لیے سیسہ پلائی دیوار بنے کھڑے ہیں۔ تاکہ ہر اس دشمن کی آنکھ نوچ ڈالیں جو ہمارے ملک اور قوم کی طرف بدنیتی سے دیکھے۔

ہم آج پاکستان اور اپنی افواج پاکستان کے بے حد مقروض ہیں جنہوں نے ہمیشہ اپنی قوم کے لیے ایک ماں کا کردار ادا کیا ہے اور ہمیں ہر قسم کے حالات سے محفوظ رکھا ہوا ہے۔ دل سے ہمیشہ ایک ہی دعا نکلتی ہے کہ اللّٰہ پاک ہمارے ملک کو ہمیشہ شاد و آباد رکھے اور اس ملک کے محافظوں پر اپنا کرم و فضل قائم رکھے۔ یہ ملک اور محافظ ہیں تو آج ہم ہیں یہ نا ہوتے تو ہم نا ہوتے۔

‎@No1Hasham

Leave a reply