لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کے ایئر کوالٹی انڈیکس میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، شہر آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا –
باغی ٹی وی : فضائی آلودگی کے اعتبار سے لاہور نے دنیا بھر کے شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا،لاہور کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس 707 پر جا پہنچا، لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 916، ڈی ایچ اے میں اے کیو آئی 842 جبکہ مراتب علی روڈ کے علاقے کا ایئرکوالٹی انڈیکس 810 ریکارڈ کیا گیا۔
لاہور میں میں بڑھتی فضائی آلودگی سے شہری نزلہ، زکام، کھانسی جیسی بیماریوں کا شکار ہونے لگے، طبی ماہرین نے اسموگ کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے شہریوں کو ماسک کے استعمال کی ہدایت کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا ایران کی جوہری اور تیل تنصیبات کو نشانہ نہ بنانے سے …
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، گھروں کی صفائی کے دوران جھاڑو کی بجائے گیلا کپڑا استعمال کریں، گھر سے باہر نکلتے وقت چشمے کا استعمال کریں، سفر کے دوران یا بعد میں آنکھوں کو پانی سے اچھی طرح دھوئیں، ہلکا اور ڈھیلا ڈھالا لباس پہنیں، سر پر ٹوپی یا رومال ضرور رکھیں، ناک اور منہ کو ماسک یا رومال سے ڈھانپ کر رکھیں۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر لاہور کو دنیا کا آلودہ شہر بنانے والی فیکٹریاں مسمارکر دی گئی، محکمہ تحفظ ماحول کے اسکوارڈز نے مزید 4 انڈسٹریل یونٹس گرادئیے ، یہ فیکٹریاں مسلسل محکمہ تحفظ ماحول کے نوٹسز کے باوجودایمشن کنٹرول سسٹم نصب نہ کررہی تھیں، محکمہ تحفظ ماحول کی جانب سے 941 گاڑیاں چیک، جن میں سے دھواں دیتی 234 گاڑیوں کے چالان ، 72 بند جبکہ 503,000 روپے کے جرمانے کیے گیے۔
معیشت کی بہتری کے لیے ہمیں مشکل فیصلے کرنا ہوں گے،وفاقی وزیر خزانہ
لیہ میں زگ زیگ پر منتقل نہ ہونے والے 6، شیخوپورہ میں 1 جبکہ راولپنڈی میں 4 بھٹے گرادیے گیے وزیراعلی مریم نواز شریف نے محکمہ تحفظ ماحول کوکسی بھی دباٶ کے بغیرانسداد اسموگ کے لیے مکمل کیپسٹی میں ایکشن لینے کی ہدایت ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہوریوں کو اب اپنے شہر کو اسموگ فری بنانے کے لیے ان ایکشن ہونا پڑے گا، لاہوری انسداد سموگ ایکشن پلان کا حصہ بنتے ہوئے نہ خود اسموگ کا باعث بنیں اور نہ کسی اور کو اپنا شہر گندا کرنے دیں، کسی بھی اسموگزدہ سرگرمی کی 1373 پر فوری اطلاع دیں، کسی کو بھی اپنی اور اپنے معصوم بچوں کی زندگیوں سے مت کھیلنے دیں، اسموگ موت ہے اور اس سے بچنا ہرشہری کا حق ہے، اپنے اس حق کو استعمال کرتے ہوئے حکومت کا ساتھ دیں، آج شروع کریں گے تو 8 سے 10 سال تک فرق نمایاں ہوگا۔