لاہور (باغی ٹی وی، خصوصی رپورٹ)آل پاکستان رائٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی شاندار تقریب، آپریشن بنیان مرصوص کی فتح کا جشن اور نئے قائد کا انتخاب
آل پاکستان رائٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن (APWWA) کے زیر اہتمام 18 مئی 2025 کو لاہور کے ہوٹل پاک ہیری ٹیج میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی عظیم الشان فتح "آپریشن بنیان مرصوص” کی کامیابی کا جشن منایا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ایسوسی ایشن کے نئے سنیئر وائس چیئرمین کا انتخاب بھی عمل میں آیا۔ تقریب میں ادیبوں، شعراء، دانشوروں، کالم نگاروں، صحافیوں اور الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی، جس سے محفل حب الوطنی اور ادبی شعور کے حسین امتزاج سے جگمگا اٹھی۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد شرکاء نے پرتکلف ناشتے کے دوران خوشگوار ماحول میں آپس میں خیالات کا تبادلہ کیا۔ ہر چہرے پر قومی فتح کی خوشی اور فخر کی چمک نمایاں تھی۔ فضا میں پاک فوج کی لازوال قربانیوں اور شاندار کامیابی کے تذکروں سے حب الوطنی کا جوش و جذبہ عروج پر تھا۔ ناشتے کے بعد پاک فوج کی عظیم فتح کی خوشی میں ایک کیک کاٹا گیا، جس پر شرکاء نے تالیاں بجا کر اور قومی نعرے لگا کر اپنی والہانہ عقیدت کا اظہار کیا۔
تقریب کا ایک اہم حصہ آل پاکستان رائٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے سنیئر وائس چیئرمین کے لیے نئے قائد کا انتخاب تھا۔ اس عہدے کے لیے ملک کے نامور علمی و ادبی شخصیت جناب ملک یعقوب اعوان کا انتخاب متفقہ طور پر عمل میں آیا۔ اپنے انتخاب کے بعد انہوں نے حاضرین سے پرجوش خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ APWWA علم و ادب کے فروغ اور ادیبوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم ہے، جسے وہ ایک دریا سے تشبیہ دیتے ہیں، جہاں سے علم و ادب کی مختلف نہریں پھوٹتی ہیں اور سب مل کر ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن ہوتی ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ادیبوں کے حقوق کے تحفظ، ادبی سرگرمیوں کے فروغ اور تنظیم کے مستقبل کے لائحہ عمل پر جامع روشنی ڈالی۔ ان کے پرعزم الفاظ نے شرکاء کے دلوں میں نئی امید اور ولولہ جگایا۔ شرکاء نے ملک یعقوب اعوان کو ان کے انتخاب پر دلی مبارکباد پیش کی اور تنظیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر APWWA کے بانی و صدر جناب ایم ایم علی نے معروف لکھاریہ محترمہ سلمیٰ کشم کو سنیئر نائب صدر خواتین کے عہدے پر مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ APWWA نے اب تک سینکڑوں نئے لکھاریوں کو متعارف کروایا ہے اور یہ تنظیم ادب کی دنیا میں ایک درسگاہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ APWWA فروغِ ادب کے لیے اپنی محنت اور لگن کے ساتھ کام جاری رکھے گی۔
تقریب میں معروف ادبی شخصیات، شعراء، کالم نگاروں اور صحافیوں کی شرکت نے محفل کی رونق کو چار چاند لگائے۔ مہمانانِ خصوصی میں معروف شاعر، استاد اور کالم نگار جناب ناصر بشیر اور معروف ادیب جناب اشفاق احمد شامل تھے۔ دیگر مہمانانِ اعزاز میں کالم نگار و شاعر چوہدری غلام غوث، ایگزیکٹو پروڈیوسر "کھرا سچ” نوید شیخ، رائٹر و پروڈیوسر ایک نیوز سید امجد حسین بخاری، پروڈیوسر مارننگ شو 24 ٹی وی ندیم انجم، طارق نوید سندھو (قصور)، صحافی عباس علی (قصور)، ایڈیٹر باغی ٹی وی ممتاز اعوان، سرپرست گلوبل رسالہ نعمان احمد صابری، بچوں کے معروف ادیب عبدالصمد مظفر، صدارتی ایوارڈ یافتہ مصنف حاجی لطیف کھوکھر، لکھاری محمد نادر کھوکھر، محمد قاسم کھوکھر، امجد نذیر، محمد سعید، محمد دانش رانا، بچوں کے معروف ادیب امان اللہ نیر شوکت، صحافی و کالم نگار مہر اشتیاق احمد (سیالکوٹ)، معروف کالم نگار ملک فیصل رمضان، صحافی و کالم نگار سجاد علی بھنڈر، فہد نفیس، خرم شہزاد، محمد ابرار اور دیگر شامل تھے۔
خواتین میں پشاور سے معروف ادیبہ نیلوفر سمیع، معروف شاعرہ آصفہ مریم، شاعرہ و مصنفہ نرگس نور، معروف شاعرہ و کالم نگار (نوائے وقت) ثوبیہ خان نیازی، سنیئر صحافی غلام زہرہ، مصنفہ نیر سلطانہ، نادیہ وسیم، یاسمین محمود، صاحبزادی، ماہ نور، سدرہ رحمت، عائزہ بتول اور دیگر نے شرکت کی۔ APWWA کے عہدیداران میں بانی و صدر ایم ایم علی، سنیئر نائب صدر حافظ محمد زاہد، نائب صدر سفیان فاروقی، نائب صدر میل ونگ محمد اسلم سیال، جوائنٹ سیکرٹری محمد بلال، ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن نادر فہیمی، ڈپٹی جوائنٹ سیکرٹری اویس چوہدری، ڈپٹی سیکرٹری میل ونگ حافظ معاویہ ظفر، جنرل سیکرٹری مدیحہ کنول، سوشل میڈیا انچارج و معروف شاعرہ ثوبیہ راجپوت، ڈپٹی سیکرٹری کوآرڈینیشن لاریب اقراء، ایڈیشنل سیکرٹری انفارمیشن ایمن سعید، نائب صدر پنجاب قرۃ العین خالد اور سوشل ایکٹیوسٹ سونیا معراج شامل تھے۔
تقریب کے اختتام پر دو کیک کاٹے گئے۔ ایک کیک آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی کی خوشی میں کاٹا گیا جبکہ دوسرا کیک APWWA کی عہدیدار لاریب اقراء کی سالگرہ کے موقع پر کاٹا گیا۔ شرکاء نے پرتکلف ناشتے کی میزبانی پر جناب ملک یعقوب اعوان کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب بیک وقت قومی فتح کی خوشی اور علم و ادب کے شیدائیوں کے لیے ایک حسین سنگم ثابت ہوئی، جہاں حب الوطنی اور ادبی شعور نے مل کر ایک یادگار سماں باندھا۔