آشوب چشم سے بچاؤ و آگاہی کیلئے ہیلپ لائن قائم

ڈاکٹرز سے مشور ے کے بغیر کوئی دوائی یا ڈراپ استعمال نہ کریں
0
16
eyes

آشوب چشم کی بڑھتی ہوئی وبا سے بچاؤ کے لئے لاہور جنرل ہسپتال نے احسن اقدام اٹھاتے ہوئے باقاعدہ ہیلپ لائن قائم کر دی ہے جس سے مستفید ہوتے ہوئے شہری گھر بیٹھے ماہرین امراض چشم سے صبح8تادوپہر2بجے تک طبی مشورہ اور رہنمائی حاصل کر سکیں گے۔

پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے بتایا ہے کہ کوئی بھی شہری 042-99268877 اور 042-99268816 پر رابطہ کر سکتا ہے اور آشوب چشم سے متعلق مکمل آگاہی دی جائے گی۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس ہیلپ لائن پرشہریوں کے لئے عید میلاد النبی اور اتوار کی سرکاری تعطیلات کے دوران بھی ڈاکٹرز رہنمائی کے لئے موجود ہوں گے۔

ماہر امراض چشم ڈاکٹر عروج امجد نے شہریوں کو آشوب چشم سے احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگا ہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے ہاتھوں کو بار بار دھوئیں اور اس کے باوجود آنکھوں کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں جبکہ اپنی ذاتی اشیاء مثلاً تولیہ، رومال، تکیہ وغیرہ دوسروں سے الگ رکھیں۔ ڈاکٹر عروج امجد نے بتایا کہ شہریوں کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے بھی گریز کریں کیونکہ اس سے یہ انفیکشن پھیلنے کا خدشہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز سے مشور ے کے بغیر کوئی دوائی یا ڈراپ استعمال نہ کریں، اپنے آنکھوں کو صاف پانی سے چھینٹے مارتے رہیں تاکہ جراثیم آنکھوں میں نہ ٹھہریں۔

 انجکشن رپورٹ آنے میں 7سے 8 روز لگ جائیں گے

طالبات کو کالج کے باہر چھیڑنے والا گرفتار،گھر کی چھت پر لڑکی کے سامنے برہنہ ہونیوالا بھی نہ بچ سکا

پولیس کا قحبہ خانے پر چھاپہ،14 مرد، سات خواتین گرفتار

خاتون کے ساتھ زیادتی ،عدالت کا چھ ماہ تک گاؤں کی خواتین کے کپڑے مفت دھونے کا حکم

نرسری وارڈ میں 4 بچوں کے جاں بحق ہونے پر وزیراعلیٰ کا نوٹس

پسند کی شادی جرم بن گئی، سفاک ملزمان نے بچوں،خواتین سمیت سات افراد کو زندہ جلا ڈالا

لاہور میں فوگ کے ساتھ اسموگ کا بھی راج ہو چکا

پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آشوب چشم کا مریض ہجوم والی جگہ پر جانے سے اجتناب برتے تاکہ وبا کو محدود کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہیلپ لائن کے اجراء کا مقصد شہریوں کو گھر بیٹھ کر ہی ڈاکٹروں سے رہنمائی حاصل کر نے کی سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کر سکیں اُن کے ساتھ ساتھ دیگر شہری بھی اس وبا سے محفوظ رہیں

Leave a reply