توجہ برائے عدالت عظمیٰ! عدالت عالیہ ! ذمہ داران ریاست راولپنڈی اسلام آباد اور اس کے گرد و نواح میں گزشتہ کئی سالوں سے لینڈ مافیا اور قبضہ مافیا کے ہاتھوں کئی بے گناہ لوگ قتل ہو چکے ہیں اس قتل عام میں مبینہ طورپر محکمہ مال کے اعلیٰ افسران، سول انتظامیہ، آرڈی اے راولپنڈی ، پولیس اور وہ سیاسی کردار جو لینڈ مافیا اور قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرتے ہیں ملوث ہیں۔ راولپنڈی اور اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کا ایک ایسا نیٹ ورک ہے جو گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے حیرت ہے عام آدمیوں کا قتل عام راولپنڈی اور اس کے گرد و نواح میں ہو رہا ہے اور ان قبضہ مافیا اور لینڈ مافیا کو کوئی لگام دینے والا نہیں کیا ریاستی ادارے بے بس ہیں؟
گزشتہ دنوں راولپنڈی سے چند کلومیٹر کے فاصلے گوجرخان میں ہائوسنگ سوسائٹی کی تقریب میں اندھا دھند فائرنگ میں والدین کا واحد سہارا بیٹا قتل ہو گیا جدید اسلحہ سے فائرنگ اتنی شدید کی گئی پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جس ہائوسنگ سوسائٹی میں فائرنگ ہوئی آرڈی اے راولپنڈی اس سوسائٹی کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے جبکہ اسی سوسائٹی کے خلاف نیب راولپنڈی میں انکوائری بھی ہو رہی ہے دو سو سے زائد افراد نے درخواستیں دے رکھی ہیں ان دو سو افراد کا سوا دو ارب روپیہ غیر قانونی لے چکی ہے۔ راولپنڈی میں اس طرح کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ سمجھ سے بالاتر ہے کہ جن ہائوسنگ سوسائٹیز کو آرڈی اے راولپنڈی غیرقانونی قرار دے چکی ہے وہ دن دیہاڑے ریاستی اداروں کے سامنے اربوں روپیہ کیسے حاصل نہیں کر سکتے؟
راولپنڈی کے ریاستی اداروں پر یہ ایک سوالیہ نشان ہے راولپنڈی اسلام آباد کے دیہی علاقوں کی یہ سوسائٹیز غریب دیہاتی لوگوں کی زرعی زمینوں پر قبضے میں بھی ملوث ہیں جبکہ سرکاری زمینوں پر بھی محکمہ مال کی ملی بھگت کئے جا رہے ہیں۔ محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے ملک کا بیشتر حصہ قبضہ مافیا کے قبضے میں ہے سرکاری املاک کے ساتھ ساتھ ملک کے مظلوم عوام کی مقبوضہ ذاتی ملکیت پر بھی قبضے کئے جا رہے ہیں قبضہ مافیا ایک تناور درخت کی شکل اختیار کر گیا ہے قبضہ مافیا ایک ایسی طاقت بن چکی ہے جس کے قبضے میں کئی بااثر لوگ اس مافیا کا دم بھرتے ہیں ملک اور ریاست کے سسٹم کو ان قبضہ مافیا نے یرغمال بنا رکھا ہے ذمہ داران ریاست اگر حرکت میں نہ آئے تو ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے اور ہوگا