لنڈی کوتل (باغی ٹی وی رپورٹ)25 دن کی بندش کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم سرحد آج دوبارہ کھلنے کے لیے تیار ہے۔ یہ فیصلہ قبائلی جرگہ کے درمیان ایک معاہدے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں متنازعہ تعمیرات کو ختم کرنے اور تجارتی گزرگاہ کو دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
کارگو گاڑیوں کی آمدورفت آج سہ پہر 4 بجے تک دوبارہ شروع ہونے کی امید ہے۔ سیکورٹی ذرائع نے فلیگ میٹنگ کے کامیاب اختتام اور مشترکہ جرگہ کے فیصلوں کی توثیق کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بحال کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
امیگریشن سسٹم کو پہنچنے والے نقصان کی مرمت کے لیے پیدل آمدورفت کو 2-3 دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق طورخم امیگریشن سسٹم کو افغان فورسز کی فائرنگ سے نقصان پہنچا ہے، امیگریشن سسٹم کی مرمت تک افغانستان پیدل آمدورفت معطل ہوگی، صرف افغان مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر پاکستان امد ورفت کی اجازت دی گئی۔
یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے اور تجارتی تعلقات کو بحال کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ پاکستانی جرگہ کے سربراہ نے طورخم سرحد پر متنازعہ تعمیرات کے خاتمے پر افغان حکام کی رضامندی کو سراہا۔ دونوں ممالک کے حکام نے مستقبل میں اس طرح کے تنازعات سے بچنے اور سرحدی انتظام کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کا عزم کیا ہے۔
بارڈر کی بندش کی وجہ سے دونوں ممالک کو روزانہ 30 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا، جس سے سالانہ تجارتی حجم میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔ تجارتی گزرگاہ کے کھلنے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور معاشی ترقی میں مدد ملے گی۔
افغان قونصل جنرل نے سرحد کو جلد کھولنے کی اہمیت پر زور دیا اور افغان باشندوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست کی۔ فلیگ میٹنگ کے بعد تجارتی گزرگاہ کھول دی جائے گی، جے سی سی اجلاس تک فائربندی رہے گی۔ سیکورٹی حکام کی جانب سے بھی افغان حکام کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔