لاپتہ افراد کے وکیل کی رہائی کے خلاف اپیل پر سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت
لاپتہ افراد کے وکیل کی رہائی کے خلاف اپیل پر سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں کرنل ر انعام الرحیم ایڈووکیٹ کی رہائی کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی،آرٹیکل 199 کے دائرہ اختیار کی تشریح کیلئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا گیا، جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ ہائی کورٹ نے فیصلے میں فوج کے گرفتاری کے اختیار پر سوال نہیں اٹھایا،لاہور ہائی کورٹ نے گرفتاری کے طریقہ کار کو غلط قرار دیا،
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہائی کورٹ کو کرنل ر انعام کی گرفتاری کیخلاف کیس سننے کا اختیار نہیں تھا،لاہور ہائی کورٹ نے قانون کی غلط تشریح کی، جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ قانونی نکات پر دونوں فریقین تیاری کر کے آئیں،
ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان
کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے
پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ
کرونا سے نمٹنے کیلیے ناکافی اقدامات، چیف جسٹس نے لیا پہلا از خود نوٹس
ڈاکٹر ظفر مرزا کی کیا اہلیت، قابلیت ہے؟ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ، چیف جسٹس
قیدیوں کی رہائی کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا، بڑا حکم دے دیا
عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی
واضح رہے کہ کرنل انعام لاپتہ افراد کا کیس لڑ رہے تھے کہ خود لاپتہ ہو گئے جس پر سپریم کورٹ میں درخؤاست دائر ہوئی اور سپریم کورٹ میں بتایا گیا کہ وہ اداروں کی تحویل میں ہیں، بعد ازاں انہیں رہا کر دیا گیا
سنگین الزامات لگائے گئے پھر رہا کر دیا،کیا سوچے سمجھے بغیر کسی کو بھی اٹھا لیا جاتا ہے، سپریم کورٹ