باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،
لاپتہ باپ بیٹے کی عدم بازیابی پر عدالت آئی جی سندھ پر برہم ہو گئی، جسٹس نعمت اللہ نے کہاکہ لاپتہ افراد کا معاملہ سنگین ہے ،آپ سینئر افسر ہیں اس معاملے کو دیکھنا چاہئے ،آئی جی سندھ نے کہا کہ افسران کو کہہ دیا کوئی اور ادارہ دستخط نہیں بھی کرتا تو دیکھیں گے ،عدالت نے وفاقی سیکرٹری داخلہ کو طلب کرلیا۔
وفاقی حکومت سے حراستی مراکز میں قید شہریوں کی تفصیلات طلب کر لی گئیں،جسٹس نعمت اللہ نے کہا کہ کئی افسران لاپتہ افراد سے متعلق جے آئی ٹی رپورٹس پر دستخط ہی نہیں کرتے،جب افسران کو طلب کیا جاتا ہے تب دستخط کیے جاتے ہیں، آئی جی نے کہا کہ پولیس افسر کو کہہ دیا کوئی اور ادارہ دستخط نہیں بھی کرتا تو دستخط کردیا کریں، لاپتہ دونو ں افراد کی ذاتی دشمنیوں کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے،
سندھ ہائیکورٹ لاپتہ بچوں کی عدم بازیابی پر پولیس حکام پر برہم ،بڑا حکم دے دیا
لاپتہ افراد بازیابی کیس: ہائی کورٹ نےغفلت برتنے پر 4 ڈی ایس پیز معطل کردیئے
سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم
انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی کیس میں عدالت کے ریمارکس
عمران خان لاپتہ، کیوں نہ نواز شریف کیخلاف مقدمے کا حکم دوں، عدالت کے ریمارکس
لاپتہ افراد کا سراغ نہ لگا تو تنخواہ بند کر دیں گے، عدالت کا اظہار برہمی
عدالت نے حکم دیا کہ لاپتہ افرادکے معاملے پر ہر ماہ جے آئی ٹی اور پی ٹی ایف کا اجلاس منعقد کیا جائے،عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کہ لاپتہ افراد کے معاملے کو سنجیدہ لیا جائے،
لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، سندھ ہائیکورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا