لڑکی کا لڑکا بن کر لڑکی سے شادی،عدالت نے جنسی تشخیص کے ٹیسٹ کا حکم دے دیا

0
60

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کی تحصیل ٹیکسلا میں لڑکا بن کرلڑکی سے شادی کرنے کا کیس،لاہورہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں لڑکی کے والد سیدامجد کی دائردرخواست پرسماعت ہوئی

عدالت نے آکاش علی عرف عاصمہ بی بی کے جنسی میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا حکم دے دیا،عدالت نے حکم دیا کہ اگلی سماعت پرجنسی تشخیص کاٹیسٹ کراکرعدالت میں پیش کیاجائے،

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جج جسٹس صداقت علی خان نے کیس کی سماعت کی،نیہا علی نے عدالت میں بیان دیا کہ میں آکاش کی بیوی ہوں،شادی شدہ زندگی گزاررہی ہوں،

واضح رہے کہ عاصمہ بی بی نامی لڑکی نے نیہا نامی لڑکی سے شادی کی۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں عاصمہ بی بی نامی لڑکی نے نیہا نامی لڑکی سے شادی کر لی، دونوں نے عدالت میں پیش ہو کر کورٹ میرج کی ہے اورعاصمہ نے اپنا شناختی کارڈ تبدیل کروا کر نیا نام آکاش رکھا ہے۔ دونوں لڑکیاں ٹیکسلا کی رہائشی ہیں۔

نیہا کے والد نے وکیل راجہ امجد جنجوعہ کے توسط سے ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں رٹ دائر کر دی ہے، اور پٹیشن ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں سماعت کیلئے منظور بھی کرلی گئی ہے جب کہ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں لڑکیوں کو بدھ 15 جولائی کو طلب کیا تھا

دوسری شادی کرنیوالے ہو جائیں خبردار،بیوی کی اجازت کے بعد کس کی اجازت ضروری؟ عدالت کا بڑا حکم

دوسری شادی کرنے والوں کےلیے ایک اور شرط لگا دی گئی،

بغیر اجازت دوسری شادی، دولہا بھائی پہنچے جیل،عدالت نے سنائی سزا

امجد جنجوعہ کا کہنا ہے کہ دونوں لڑکیوں کے نکاح نامے کا اندراج کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ دس میں ہوا، آکاش علی کے لڑکی ہونے کی تمام دستاویزات عدالت کو فراہم کیں، نادرہ سے عاصمہ بی بی نے اپنا شناختی کارڈ تبدیل کروایا اورعاصمہ بی بی کے مطابق اس نے جنس تبدیل کروائی، جب کہ پاکستان میں جنس کی تبدیلی ناممکن بھی ہے اور غیر شرعی بھی۔

دوسری شادی کرنیوالوں کے لئے بڑی خوشخبری آ گئی

Leave a reply