دو لڑکیوں کو زندہ جلانے والا سفاک ملزم گرفتار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں پولیس نے کاروائی کی ہے
لاہور کے علاقے غازی آباد میں گھر کی چھت پر دو لڑکیوں کو زندہ جلائے جا نے کا واقعہ، پولیس نے دوہرے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا، گرفتار ملزم حساس ادارے کا حاضر سروس اہلکار نکلا ،ملزم نے طیبہ اورمعافیہ نامی لڑکی کو تین ماہ قبل گھر کی چھت پر پٹرول چھڑک کر آگ لگادی تھی جس سے دونوں کی موت ہو گئی تھی،ملزم عتیق مقتولہ طیبہ کا منگیتر تھا۔عتیق کو شک تھا کہ طیبہ کا کسی اور سے تعلق ہے۔ طیبہ کی بڑی بہن کی شادی عتیق کے بڑے بھائی سے ہوئی ہوئی ہے۔ملزم نے اعتراف جرم کرلیا، جس کے بعد عدالت نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کر دیا
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا، لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت میں کزن کے ہاتھوں پیٹرول کی آگ سے جھلسنے والی لڑکی اسپتال میں دم توڑ گئی تھی، پولیس کے مطابق ملزم خرم کی رشتہ دار 22 سالہ کرن سے منگنی ہوئی تھی لیکن کرن نے چند روز قبل شادی سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد ملزم نے اپنے ساتھیوں وحید اور تنویر کے ہمراہ کرن کے گھر میں گھس کر اس پر پیٹرول چھڑک کرآگ لگا دی اور موقع سے فرار ہو گئے کرن کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیادہ جھلس جانے کے باعث دم توڑ گئی۔پولیس نے مقدمہ درج کر کے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا
طالبعلم کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا قاری گرفتار،قبرستان میں گورکن کی بچے سے زیادتی
راہ چلتی طالبات کو ہراساں اور آوازیں کسنے والا اوباش گرفتار
طالبات کو کالج کے باہر چھیڑنے والا گرفتار،گھر کی چھت پر لڑکی کے سامنے برہنہ ہونیوالا بھی نہ بچ سکا
پولیس کا قحبہ خانے پر چھاپہ،14 مرد، سات خواتین گرفتار
خاتون کے ساتھ زیادتی ،عدالت کا چھ ماہ تک گاؤں کی خواتین کے کپڑے مفت دھونے کا حکم
نرسری وارڈ میں 4 بچوں کے جاں بحق ہونے پر وزیراعلیٰ کا نوٹس
پسند کی شادی جرم بن گئی، سفاک ملزمان نے بچوں،خواتین سمیت سات افراد کو زندہ جلا ڈالا