وکیل نے 22 سال بعد 20 روپے کی قانونی جنگ جیت لی

0
32
بیرسٹر فہد ملک قتل کیس میں مدعی مقدمہ کے وکیل کے دلائل مکمل

نئی دہلی: بھارتی وکیل نے 22 سال بعد ریلوے کے خلاف 20 روپے کا مقدمہ جیت لیا۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق شہری نے ریلوے کے خلاف 22 سال قبل ایک مقدمہ کیا تھا جو انہوں نے جیت لیاجب 66 سالہ تنگناتھ چترویدی نے 1999 میں مراد آباد جانے کے لیے اتر پردیش کے متھرا اسٹیشن سے ٹکٹ خریدا تو ان سے 70 کے بجائے 90 روپے وصول کیے گئے انھوں نے وہاں شکایت کی لیکن انہیں رقم واپس نہیں دی گئی-

وکیل تنگناتھ چترویدی نے 1999 میں ریلوے کے خلاف درخواست دائر کی تھی کہ ان سے کرائے کی مد میں ٹکٹ کے 20 روپے اضافی وصول کیے گئے ہیں 22 سال قبل یہ واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش میں متھورا ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا تھا۔

چترویدی نے متھرا کی مقامی صارف عدالت میں انڈین ریلوے کے نارتھ ایسٹ ریلوے سروس ڈویژن کے خلاف شکایت درج کرائی اور 100 سماعتوں کے بعد عدالت نے گزشتہ ہفتے ان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے ریلوے حکام کو 15,000 روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا اس کے ساتھ ساتھ بقایا رقم کے علاوہ 12% سود بھی اور اگر رقم 30 دنوں میں ادا نہیں کی جاتی ہے، تو سود بڑھ کر 15% ہو جائے گا۔

66 سالہ تنگناتھ چترویدی کا کہنا تھا کہ اس مقدمے میں 22 سال کے دوران 100 سے زیادہ پیشیاں بھگتنا پڑیں تاہم اب فیصلہ میرے حق میں آیا ہے اس توانائی اور وقت کی کوئی قیمت نہیں جو میں نے یہ کیس لڑنے میں صرف کی۔

بھارت میں جوڑے کے ہاں شادی کے 54 سال بعد بچے کی پیدائش

انہوں نے کہا کہ 20 روپے کی رقم آج کے دور میں نہایت معمولی ہے لیکن یہ پیسے کی بات نہیں بلکہ کرپشن کے خلاف لڑائی تھی جو میں نے جیت لی۔

تنگناتھ چترویدی نے بتایا کہ 1999 میں متھورا سے مراد آباد تک کے سفر کے دوران انہوں نے دو ٹکٹ خریدے تھے جن کی قیمت 70 روپے بنتی تھی لیکن جب انہوں نے ٹکٹ فروخت کرنے والے کو 100 روپے تھمائے تو اس نے 70 روپے کے بجائے 90 روپے چارج کیے اور 10 روپے واپس کیے تھے۔

یہ مقدمہ ہندوستان کے اوورلوڈ عدالتی نظام کو اجاگر کرتا ہے، جہاں تقریباً 40 ملین مقدمات اس نظام کو روک رہے ہیں۔ قانونی مقدمات کو کسی نتیجے پر پہنچنے میں 10-15 سال لگتے ہیں۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ایک معمولی رقم پر چترویدی کی استقامت ہے، جس میں اس کیس کو سپریم کورٹ تک لے جانا بھی شامل ہے جب ریلوے ٹریبونل نے کیس کو خارج کر دیا تھا۔

ماں اور بیٹے نے ایک ساتھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کر لیا

Leave a reply