لاہور ہائیکورٹ نے دو الگ الگ مقدمات میں آئی جی اور سی سی پی او کو کیا طلب

0
54
lahore high court

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی پر پولیس کے قبضہ کے خلاف درخواست پر آئی جی پولیس کو طلب کر لیا.

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی پر قبضہ کے معاملے پر سماعت کی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ کہ پہلے پولیس اراضی کے بدلے اپنی اراضی بورڈ کو سرنڈر کی اب اسی پر اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے ، اگر پولیس قبضہ گروپ بن جائے گی تو موٹر وے جیسے واقعات ہوتے رہیں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر سوسائٹی کو زندہ رکھنا ہے تو بڑے افسروں کو معاف کرنا چھوڑ دیں۔ درخواست گزار نے بتایا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کی 72کینال 6مرلہ اراضی پر ایلیٹ ٹریننگ سنٹر بنایا گیا۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی کے بدلے میں محکمہ پولیس نے 72کینال اراضی دی لیکن اب پر قبضہ ریلیز نہیں کیا جا رہا۔ چیف جسٹس قاسم خان نے ڈی آئی جی ایلیٹ فورس کو متروک وقف املاک بورڈ کی اراضی پر قبضہ سے روک دیا,

قبل ازیں بچہ حوالگی کیس کی لاہورہائیکورٹ میں سماعت ہوئی ،لاہورہائیکورٹ کے جسٹس مشتاق احمد نے سماعت کی، عدالت نے کہا کہ پولیس والوں کے فرائض میں شامل ہے کہ بچے کوتلاش کریں،آپ لوگ خود ملزمان کے ساتھ ملے ہوتے ہیں۔

عدالت نے سی سی پی اولاہورکوذاتی حیثیت میں طلب کرلیا،عدالت نے کہا کہ آئندہ سی سی پی اوخود آئیں اورکارروائی سے آگاہ کریں۔

Leave a reply