ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کوئٹہ میں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پورے دنیا کو اب کورونا کی تیسری لہر کا سامنا ہے۔ گزشتہ سال مارچ میں ہی بلوچستان میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آیاتھا, لاک ڈاون سے بہت سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اُن کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون میں غریب مستحق افراد کی بھر پور مدد کی۔ آج کی تاریخ میں بلوچستان کے شہری ایس او پیز سے واقف ہے۔
سب سے پہلے کورنٹائن سینٹر بلوچستان حکومت نے قائم کیا۔ پنجاب کے بہت سےعلاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون لگادیاگیا ہے۔
سندھ میں بھی کوروناکے سخت ایس او پیز جاری کیے گئے۔ افسوس کی بات ہے کہ عوام کی صحت پر سیاست ہورہی ہیں۔
لیاقت شاہوانی مریم نواز کی پریس کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں میڈیا سے جو باتیں کی اس پر افسوس ہوا۔ مریم نواز نے یہ تاثر دیا کہ پی ڈی ایم جلسوں کیخلاف کورونا کو استعمال کیا جارہا ہے۔ مریم نواز کو بتانا چاہتا ہوں کہ پی ڈی ایم جلسوں کی ناکامی کو کورونا سے نہ جوڑے۔
لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اکتوبر میں کسیز ختم ہونے کے قریب تھے اپوزیشن کے جلسے کے بعد کسیز میں تین گناہ اضافہ ہوا۔
بلوچستان حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ دیگر صوبوں سے آنے والوں کا کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔دیگر صوبوں سے آنے والے تمام افراد کے ٹیسٹ پازیٹوں آنے پر کورنٹائن کیا جائے گا۔
کورونا تیسری لہر کا بتایا جارہا ہے کہ زیادہ خطرناک ہے بلوچستان میں اب تک 16000 ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگایا گیا ہے۔