ننھا کشمیری بچہ تحریک آزادی کا نیا استعارہ، دنیا بھر میں غم کی لہر

0
30

سری نگر:ننھا کشمیری بچہ تحریک آزادی کا نیا استعارہ، دنیا بھر میں غم کی لہرل،اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ایک بارپھرایک ننھے بچے نے جس طرح تحریک آزادی کشمیرکوجلا بخشی ہے اس کی مثال اس سے قبل نہیں ملتی ،

https://twitter.com/_graveyardd/status/1278215363700785153

باغی ٹی وی کےمطابق ‏آج صبح بھارتی مقبوضہ کشمیرکے علاقے سوپور میں سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے درندوں نے کیسے ایک عام شہری کو مار دیا.تین سالہ بچہ اسکی لاش پر بیٹھا ہے.

 

مقبوضہ وادی سے ذرائع کے مطابق صبح صبح جب وہ گھرسے اپنی فیملی کے ہمراہ نکلا تو اس وقت پولیس فورس کی گاڑی مجاہدین کے نرغے میں آگئی جس میں موجود ایک بھارتی تو مارا گیا لیکن فورس نے ایک نہتے شہری کے ساتھ جو کیا اس کی مثال صرف مقبوضہ کشمیر میں ہی بھارتی فوج کے ہاتھوں مل سکتی ہے۔

‏وادی میں عام شہری کو شہید کرنے کے بعد دیکھئے کیسے بھارتی فوج اس شخص کی لاش پر پاؤں رکھ کرکس طرح بے حرمتی کر رہے.

 

ادھرمقبوضہ کشمیر میں اس ننھے بچے کے منظرپرکشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صرف کورونا نہیں بلکہ بھارتی فوج بھی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں پوتے کے سامنے داداکو گولی مارنے کے واقعے پر مشعال ملک نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری بیان میں کہا کہ کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ اس واقعے کا بچے پر کیا اثر پڑے گا؟

مشعال ملک نے کہا کہ اس واقعے نے ایک بچے سے اس کا خوبصورت بچپن چھین لیا ہے اور یہ مقبوضہ کشمیر میں ہر بچے کی کہانی ہے۔

 

https://twitter.com/MushaalMullick/status/1278252455390740480

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کشمیریوں کی زندگی کی کوئی اہمیت نہیں ہے؟کیا ہمارے بچوں کو خوبصورت بچپن دیکھنےکی اجازت نہیں ہے؟

مشعال ملک نے کہا کہ پوری دنیا میں مہلک وائرس کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں لیکن مقبوضہ کشمیر میں صرف کورونا وائرس نہیں بلکہ بھارتی فوج بھی ہے جس کی بربریت ایک نئی سطح پر پہنچ چکی ہے۔

باغی ٹی وی کےمطابق اس وقت ٹویٹرٹرینڈ پرایک یہ بھی رائے پیش کی جارہی ہے کہ یہ کشمیری بچہ شامی بچے کی طرح تحریک آزادی کومضبوط کرے گا

 

https://twitter.com/PAPA__Tweets/status/1278241924239917056

ٹویٹرپراکثرصارفین کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارتی فوج نے کشمیری بچوں پرظلم ڈھائے اس سے پہلے بھی ایسے واقعات ہوتے رہے ہیں لیکن آج کے اس واقعہ میں جس طرح کشمیری بچے نے اپنے شہید دادا کے سینے پربیٹھ کربڑی دلیری اورصبرکا مظاہرہ کیا ہے ،اس کی مثال نہیں ملتی

 

اس ٹرینڈ میں یہ بھی آواز بلند ہوئی ہے کہ اس بچے کی بے بسی پربھی اگرپاکستانیوں کا خون جوش نہیں مارتا توپھرپاکستانیوں کواپنے مستقبل کی فکرکرنی چاہیے

 

https://twitter.com/Umaisar_Gull/status/1278193282133053440

ٹویٹرپران جزبات کا اظہارکیا گیا ہےکہ کیا کشمیریوں کے ساتھ ظلم کے اس سلسلے کوصرف الفاظ کےدھارے میں ہی رنگ کے اپنے جزبات کا اظہارکرنا ہی کافی ہے

 

Leave a reply