شہبازشریف زندہ باد:عمران خان کے اعلان کردہ اعلانات سےسیاست کرنےلگے

0
41

اسلام آباد :شہبازشریف زندہ باد:عمران خان کے اعلان کردہ اعلانات سے سیاست کرنے لگے،اطلاعات کے مطابق موجودہ وزیراعظم شہبازشریف پھراپنے فن کے ماہر ثابت ہورہےہیں اور کچھ ایسے اعلانات کررہے ہیں کہ جن سے سیاسی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن سوشل میدیا نے اس قسم کی شعبدہ بازیوں کو بے نقاب کرنا شروع کردیا ہے ،

اطلاعات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے آتے ہی اعلان کیا تھا کہ مزدور کہ ماہانہ اجرت پچیس ہزار کی جائے ، اس اعلان کو میڈیا کے ذریعے ایک بہت بڑا ریلیف قرار دیا جارہا ہے لیکن سوشل میڈیا کے طالب علموں نے شہبازشریف کی شعبدہ بازی کو بے نقاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ یہ اعلان تو وزیراعظم عمران خان پہلے ہی کرچکے ہیں ، اس کےساتھ ساتھ وزیراعظم پرائیویٹ سیکٹر کو بھی تنخواہیں بڑھانے کی درخواست کرچکے تھے

اس پر سوشل میڈیا پر موجود ہزاروں صارفین نے کہا ہے کہ عجیب بات ہے شہبازشریف یہ اعلان کیوں نہیں کرتے کہ جوغیرسرکاری ملازم ہیں ان کی تنخواہیں بھی دس فیصد بڑھائی جائیں گی

دوسری طرف مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ غربت کے شکار افراد کے لئے کم سے کم اجرت پچیس ہزار بہت اچھا اعلان ہے۔

تفصیلات کے مطابق مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھر میں وزیر اعظم کے ریلیف کے اعلانات کو سراہا جارہا ہے، غربت کے شکار افراد کے لئے کم سے کم اجرت پچیس ہزار بہت اچھا اعلان ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام کاروباری حضرات سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھی ویجز میں اضافہ کردیں، حکومت برآمدات کے فروغ کے لئے بھرپور اقدامات کریں گے، میڈیا ہاوسز کے مالکان سے بھی کہا ہے کہ دس فیصد تنخواہ بڑھائیں، حکومت نے دس فیصد فی الفور بڑھا دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل کراچی اسٹاک ایکسچینج ایک دن میں سترہ سو پوائنٹ بڑھی ہے، آج بھی اسٹاک مارکیٹ اوپر گئی ہے، کل ڈالرز نیچے آگیا تھا، آج مزید کم ہوا ہے، عوام کو اعتماد ہے کہ شہباز شریف کی حکومت میں معاشی مستقبل روشن ہوگا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم مایوسی نہیں بڑھانا چاہتے لیکن خسارہ اس وقت چھپن سو ارب روپے چل رہا ہے، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ خسارہ ہے، یہ معیشت کے ساتھ زیادتی ہے، آٹھ سو ارب روپے کی ضمنی گرانٹس کی بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تین سو تہتر ارب روپے کی بارودی اسرنگ یہ بچھا کر گئے ہیں، یہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے ختم کر کے گئے ہیں، پیٹرول کی قیمت بڑھاتے ہوئے انہیں مہنگائی کا احساس نہیں تھا، جیسے ہی ان کی حکومت کو خطرہ ہوا انہوں نے سستی شہرت کے لئے تین سو چونسٹھ ارب روپے کا نقصان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو خسارہ سے نکالنا ہے، اس سال کل خسارہ چونسٹھ سو ارب روپے ہے، جتنا قرض عمران حکومت سے پہلے تک قیام پاکستان کے بعد سے لیا گیا، اتنا قرض کا اسی فیصد عمران حکومت نے پونے چار سال میں لیا۔

Leave a reply