لاس اینجلس آتشزدگی کی تحقیقات میں نئے انکشافات

یکم جنوری اور 7 جنوری کو لگنے والی آگ میں یقینی طور پر کوئی تعلق ہے
america

کیلیفورنیا: لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے متعلق تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ آگ کا آغاز 7 جنوری سے نہیں بلکہ یکم جنوری سے ہو گیا تھا۔

باغی ٹی وی: امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق آتشزدگی کی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ آگ کا آغاز 7 جنوری سے نہیں بلکہ یکم جنوری سے ہو گیا تھا متاثرہ علاقے کے رہائشیوں نے بتایا کہ انہی پہاڑوں پر ایک جگہ بھی یکم جنوری کو آگ لگی تھی تاہم اس آگ سے مختصر رقبہ متاثر ہوا تھا۔

رہائشیوں نے شکوہ کیا کہ انتظامیہ نے اس آگ پر توجہ نہیں دی اور اسے بڑھنے سے روکنے کے لیے کوئی خاص قدم نہیں اُٹھایا گیا بعد ازاں لگنے والی آگ کو بجھانے میں پیشہ ورانہ طریقہ کار اختیار کرنے کے بجائے عجلت سے کام لیا گیا۔متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں نے آگ سے متعلق معلومات کے تاخیر سے لوگوں تک پہنچانے کا الزام بھی عائد کیا جس کے باعث زیادہ نقصان ہوا۔

ملک میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا,کیسز کی تعداد 72 تک پہنچ گئی
fire
امریکی میڈیا نے بھی 2 جنوری اور 7 جنوری کی سیٹلائٹ تصاویر بھی جاری کیں جن میں ایک ہی مقام سے آگ کا دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا،رہائشیوں کا بتانا ہے کہ ان پہاڑوں پر یکم جنوری کو بھی ایک آگ لگی تھی جس سے 10ایکڑ سے کچھ کم رقبہ متاثر ہوا تھا لیکن اسے بہت حد تک نظر انداز کیا گیا۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یکم جنوری اور 7 جنوری کو لگنے والی آگ میں یقینی طور پر کوئی تعلق ہے، رہائشیوں کا یہ بھی خیال ہے کہ یکم جنوری کو لگنے والی آگ نئے سال کے جشن پر ہونے والی آتش بازی کے نتیجے میں لگی۔

اسرائیل نے یحیٰی سنوار کی لاش حماس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا

واضح رہے کہ لاس اینجلس میں ایک سے زائد مقامات میں آگ لگی ہوئی ہے جن میں پیسیفک پیلیسیڈز میں لگنے والی آگ بھی شامل ہے، یہ آگ اب تک 23 ہزار ایکڑ سے زائد رقبے کو متاثر کرچکی ہے۔

Comments are closed.