لیاری کے گینگسٹر عزیر بلوچ کو 2 گواہوں نے پولیس اسٹیشن حملہ کیس میں شناخت کرلیا

پیر 5اپریل کو کراچی کی مقامی عدالت میں لیاری کے گینگسٹر عزیر بلوچ کے خلاف 2012 میں چاکیواڑہ تھانہ پر راکٹ سے حملہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔واقعہ میں پولیس اہلکار محمد آصف اور نثار جاں بحق ہوگئے تھے۔عدالت میں دونوں گواہوں کے بیانات قلمبند کرکے سماعت ملتوی کر دی گئی۔ عزیر بلوچ کو ناکافی ثبوت پر اب تک 14 مقدمات پر بری کیا جا چکا ہے۔ بیشتر مقدمات میں 2012 سے 2013 تک ہونے والے جرائم شامل ہیں۔عزیر بلوچ کو رینجرز نے 30 جنوری 2016ء کو حراست میں لیا تھا۔ رینجرز نے اپریل 2017ء میں عزیر بلوچ کو جاسوسی اور غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو معلومات فراہم کرنے کے الزامات پر پاک فوج کے حوالے کر دیا تھا، کور 5 نے عزیر بلوچ کو تین سال بعد 6 اپریل 2020ء کو پولیس کے سپرد کر دیا تھا

Comments are closed.