جہلم: ماں نے تین بچیوں کے گلے کاٹ کر خود کو آگ لگا لی

0
30

جہلم: ماں نے 3 معصوم بچیوں کے تیز دھار آلے سے گلے کاٹ کر خود کو آگ لگادی۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق جہلم کی تحصیل پنڈ دادن خان میں انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں نواحی گاؤں ہرن پور میں ماں نے اپنی 3 معصوم بچیوں کے تیز دھار آلے سے گلے کاٹ دیئے تینوں بچیوں کے گلے کاٹنے کے بعد ماں نے خود کو آگ لگالی جس سے وہ جھلس کر شدید زخمی ہوگئی۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی پولیس کے مطابق جاں بحق بچوں کی عمر زویا 5 سال ، فائزہ 4 سال اور جنت کی 3 سال ہے، خاتون یاسمین کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

سات سالہ بچے کے قتل کا ڈراپ سین،حقیقی ماموں ہی قاتل نکلا

پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون یاسمین کا شوہر فیض احمد رکشہ ڈرائیور ہے تاہم واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

دوسری جانب گوجرانوالہ ،سٹی پولیس آفیسر کیپٹن(ر) سیّد حماد عابد کے ا حکامات کے پیش نظر تھانہ سٹی کامونکی کے علاقہ محلہ رسولنگر میں سات سالہ بچے حسنین کے اغواء کے بعد قتل کی لرزہ خیز واردات میں ملوث درندہ صفت ملزمان کو پولیس نے محدود وقت میں ٹریس کرکے گرفتار کر لیا۔بچے کا قاتل حقیقی ماموں نکلا جس کی شناخت قیصر کے نام سے ہوئی ہے۔

مورخہ28/12/21کو مسمی چاند نے تھانہ سٹی کامونکی میں تحریر ی درخواست دی تھی کہ اس کابھانجا حسنین بعمر قریب سات سال گھر سے دوکان پر چیز لینے گیا اور واپس نہ آیا ہے جس پر مقامی پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج رجسٹر کرکے بچے کی تلاش شروع کردی۔

جنوبی پنجاب ،خواتین پر تشدد،زیادتی کے دو ہزار سے زائد کیس

دوران تلاش پولیس کو علاقہ تھانہ ایمن آباد سے ایک بوری بند لاش ملی جو کہ مغوی بچے حسنین کی تھی۔ معاملہ نوٹس میں آنے پر سٹی پولیس آفیسر کیپٹن(ر) سیّد حماد عابد نے ایس ایس پی آپریشنز آصف امین اعوان اور ایس پی صدر ڈویژن عبدالوہاب کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور مقتول کے لواحقین سے ملاقات کی اورملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کروائی۔سفاک ملزم کی گرفتاری کے لئے سی پی او کیپٹن (ر)سیّد حماد عابد نے ایس ایس پی آپریشنزآصف امین اعوان کی زیر قیادت، ایس پی صد ر ڈویژن عبدالوہاب کی زیر نگرانی ڈی ایس پی کامونکی اطہر گجر،ڈی ایس پی سی آئی اے گل نواز ودیگران پر مشتمل خصوصی پولیس ٹیمیں تشکیل دیں اورانہیں ملزم کی فوری گرفتاری کے لئے احکامات جاری کیے۔

گجرات، سفاک بیٹوں نے دوسری شادی کی خواہش پر باپ کا سر تن سے جدا کرکے لاش پھینک دی

جس پر پولیس ٹیموں نے تمام ممکنہ وسائل برؤئے کار لاتے ہوئے پیشہ و ارانہ مہارت اور جدید ٹیکنالوجی کی بدولت ملزم کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے مدعی مقدمہ کے رشتہ داروں اور علاقہ مکینوں کو شامل تفتیش کیا اورمقتول کے ماموں قیصر ولد یعقوب کو زیر حراست لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا۔ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ اُس نے اپنی بیوی شیزہ اور ساس ریاض بی بی کے ساتھ مل کر اپنے بھانجے حسنین کو اغواء کے بعد گلہ دبا کر قتل کردیا اور نعش کوبوری میں بند کر کے ویرانے میں پھینک دیا۔وجہ عناد یہ ہے کہ ملزمان کا مقتول کی فیملی کے ساتھ گھریلو تنازعہ تھا جس کی رنجش پرانہوں نے ننھے حسنین کو قتل کیا۔

سزا کیوں سنائی؟ زیادتی کے مجرم کی جج کے ساتھ زیادتی کی کوشش

Leave a reply