میکڈونلڈز کے برگرز سے جان لیوا وائرس پھیلنے لگا
امریکا کی 10 ریاستوں میں ای کولی وائرس وبا کی صورت اختیار کرگیا ہے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ میکڈونلڈز کے برگرز سے جان لیوا وائرس پھیل رہا ہے۔
باغی ٹی وی: غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں حال ہی میں ایشیریچیا کولی انفیکشنز پھیلے ہیں کہا جارہا ہے کہ یہ سب کچھ مکڈونلڈز کے برگرز کی وجہ سے ہوا ہے کئی امریکی ریاستوں میں صورتِ حال پریشان کن ہے صحت عامہ کے حکام کئی تشویش ناک کیسز کی اطلاع دے رہے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق میکڈونلڈز نے کولوراڈو، کنساس، یوٹاہ، وومنگ، آئیڈاہو، آئیووا، مسوری، مونٹانا، نیبراسکا، نیواڈا، نیو میکسیکو، اور اوکلاہوما کے کچھ علاقوں میں اپنے مینو سے برگر ہٹا دئیے ہیں یہ فیصلہ ایک شخص کی موت اور درجنوں افراد کے بیمار ہونے کے بعد کیا گیا، جسے یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) نے 10 ریاستوں میں میکڈونلڈز کے کوارٹر پاؤنڈر برگر سے منسلک کیا ہے۔
باجوڑ میں انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن،2 خودکش بمباروں سمیت 9 خوارجی ہلاک
سی ڈی سی کے ترجمان ٹام سکنر نے کہا کہ مزید ای کولی انفیکشن کی توقع ہے اور میکڈونلڈز نے زیادہ سے زیادہ کیسز کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں،میکڈونلڈز کے امریکی سربراہ نے این بی سی کے شو میں کہا کہ ممکن ہے کہ کچھ مضرصحت یا اور آلودہ پروڈکٹ کمپنی کی سپلائی چین میں شامل ہوگئی۔
ای کولی کی علامات
ای کولی انسانوں اور حیوانوں کی آنتوں میں پائے جانے والے بیکٹریا کا مجموعہ ہے، چند ایک بیکٹریا بے ضرر ہیں تاہم دیگر کے خطرناک ہونے میں کوئی شک نہیں وبائی شکل اختیار کرنے والے ویریئنٹ میں شِگا ٹاگزن پیدا کرنے والی ای کولی کی سی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو زندگی کے لیے خطرناک نوعیت کی پیچیدگیوں کی حامل ہوتی ہے،خطرناک ترین پیچیدگی ہیمولٹک یوریمک سنڈروم (ایچ یو ایس) ہے یہ ایسی حالت ہے جس میں گردے فیل ہوسکتے ہیں اور موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ عموماً 5 تا 10 فیصد مریضوں میں معاملہ اتنی پیچیدگی اختیار کرتی ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کا عمران خان کی رہائی کیلئے جوبائیڈن کو خط
ای کولی کی علامات بالعموم تین چار دن بعد ظاہر ہوتی ہیں پیٹ میں مروڑ اٹھتے ہیں، اسہال کی شکایت ہوتی ہےی اور قے بھی ہوتی ہے ای کولی وائرس میں مبتلا ہونے والے بعض افراد قدرے کم شدت کے بخار میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں پختہ عمر کے صحت مند افراد ایک ہفتے میں صحت یاب ہو جاتے ہیں جبکہ بچوں اور معمر افراد میں معاملہ پیچیدہ تر ہوسکتا ہے۔