صدر کے مدارس ایکٹ پر اعتراضات غیر آئینی قرار

جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے صدر مملکت آصف علی زرداری کے مدارس رجسٹریشن بل پر اعتراضات کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں ترجمان اسلم غوری نے کہا کہ صدر کی جانب سے مجوزہ ترمیم پر اعتراض کے ساتھ تجاویز اور حل بھی بھیجے جاتے ہیں، لیکن مدارس بل کے حوالے سے صدر مملکت کی جانب سے نہ کوئی تجاویز دی گئی ہیں اور نہ ہی کوئی حل پیش کیا گیا ہے. صدر مملکت کے اعتراضات آئین میں دی گئی مدت کے اندر نہیں کیے گئے، اور ان کا طریقہ کار قانون کے مطابق نہیں تھا۔اعتراضات قسطوں میں کیے گئے، جبکہ ایک بار اعتراضات کا جواب دیا جا چکا تھا، اور دوبارہ اعتراضات کا حق نہیں تھا۔ترجمان جے یو آئی نے مزید کہا کہ اعتراضات کو اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجا جانا چاہیے تھا، لیکن ایوان صدر نے انہیں اسپیکر کے پاس نہیں بھیجا، حالانکہ اسپیکر آفس کے جواب پر صدر نے اپنے اعتراضات پر دوبارہ زور نہیں دیا۔ ے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایوان صدر بیرونی دباؤ کا شکار ہے، جس کے باعث وہ بل پر اعتراضات اٹھا رہے ہیں۔ جے یو آئی رہنماؤں نے صدر کے اعتراضات کو سیاسی طور پر متعصب قرار دیتے ہوئے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کا جنوبی افریقہ کو جیت کیلئے 207رنز کا ہدف
بشار کا تحتہ الٹنےکے بعد روس نے شام کی گندم فراہمی روک دی