معیشت کی بحالی کیلئے آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور سود سے چھٹکارا پہلی شرط ہے، سراج الحق

0
22

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ معیشت کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور سود سے چھٹکارا پہلی شرط ہے۔ کرپشن کا خاتمہ اور ملکی وسائل کو غریبوں پرصرف کیا جائے۔ حکمران اشرافیہ نے کرپشن اور بدعنوانی سے مال بنایا۔ حکومت مافیاز کے نرغے میں ہے۔ کرپٹ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کو ایک پائوں غریبوں کی گردنوں پر اور دوسرا اقتدار کے ایوانوں میں ہے۔
ایسے لیڈرز چاہییں جو ملک کو خودانحصاری کے راستے پر ڈال سکیں۔ تینوں بڑی جماعتیں مفادات کی سیاست کر رہی ہیں۔ حکمران پارٹی اور دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کو ملک اور قوم کے مفاد سے کوئی غرض نہیں۔ نیب کو سیاسی مقاصد کے لیے پہلے بھی استعمال کیا جاتا رہا اب بھی یہی روش جاری ہے۔
سندھ کے نوجوانوں کو نوکریاں چاہییں۔ وفاقی اور صوبائی حکومت نے سندھ کے لیے کچھ نہیں کیا۔ کراچی کے لیے اربوں روپے کے منصوبوں کا اعلان صرف کاغذوں پر کیا گیا۔ نظام کی تبدیلی کے لیے قوم کو متحد ہو کر جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہو گا۔ تینوں بڑی جماعتیں ایکسپوز ہو گئیں اب قوم جماعت اسلامی کو موقع دے۔ ووٹ آپ کے پاس ایک امانت ہے، اللہ کا واضح حکم ہے کہ اہل لوگوں کو اقتدار کے لیے منتخب کرو۔
جب ووٹ کرپٹ سرمایہ دارانہ نظام کے محافظوں کو ملے گا تو پھر یہی ظالمانہ نظام ہم پر مسلط رہے گا۔ ہمارے فیصلے ہمارے ہاتھ میں ہیں۔آئیے عہد کریں کہ ملک کا نظام خلافتِ راشدہ کے اصولوں پر چلانے کے لیے جدوجہد کریں گے۔ ربیع الاوّل کا مہینہ رحمتوں اور برکتوں کے نزول کا مہینہ ہے۔ حضورؐ پوری کائنات کے لیے رحمت بن آئے۔ پوری انسانیت کو اس مہینے کی مبارک باد دیتا ہوں۔
عشقِ مصطفیؐ کا تقاضا ہے کہ نظام مصطفی ؐکے لیے جدوجہد کرتے ہوئے پیغام مصطفیؐ کو عام کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سفید مسجد سکھر میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب، پیما ضلع سکھر کے ذمے داران کے اجلاس اور تاجر رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو، سندھ کے امیر محمد حسین محنتی،قیم صوبہ کاشف سعید شیخ، ضلعی نائب امیر پروفیسر نظام الدین میمن، نائب قیم ضلع علامہ حزب اللہ جکھرو، سندھ کے سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، امیر ضلع سلطان احمد لاشاری، تاجر رہنما حاجی ہارون میمن، خیر محمد تنیو، پیما کے صوبائی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر غیاث شان اور ضلعی صدر ڈاکٹر احمد مجتبیٰ میمن اور دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Leave a reply