ماہرہ ، احسن خان، آئزہ خان، اسامہ خالد بٹ ، عمران اشرف ،اقرا عزیز نے ہم ایوارڈز کا میلہ لوٹ لیا

حال ہی میں کینڈا میں ہم ایوارڈز کا انعقاد ہوا ہے جن کو ایوارڈز ملے ہیں ان کی تفصیلات کچھ یوں ہیں. بیسٹ ایکٹر میل جیوری ایوارڈ احمد علی اکبر کو ملا یہ یوارڈ انہیں ماہرہ خان اور شہزاد خالد نے دیا. اقراء عزیزکو بیسٹ فی میل ایکٹریس جیوری ایوارڈ ڈرامہ سیریل رقیب سے کے لئے ملا یہ ایوارڈ انہیں نعمان اعجاز اور محمد شاہنواز نے دیا. مومنہ درید کو بیسٹ ڈرامہ پری زاد کے لئے جیوری ایوارڈ ملا یہ ایوارڈ انہیں سلطانہ صدیقی اور دانیال کامران نے دیا. آئزہ خان اور اسامہ خالد بٹ کو بیسٹ کپل ایوارڈ چپکے چپکے کےلئے دیا گیا انہیں یہ ایوارڈ ہانیہ عامر اور فرحان سعید نے دیا. آئزہ خان کو چپکے چپکے کےلئے بیسٹ فی میل پاپولر ایکٹریس کا ایوارڈ دیا گیا ان کو یہ ایوارڈ کاشف مجید اور احسن خان نے دیا. بیسٹ ڈائریکٹر شہزاد کشمیری کو پری زاد کے لئے ایوارڈ ملا یہ

ایوارڈ انہیں ثانیہ سعید اور درید قریشی نے دیا. ہاشم ندیم کو بیسٹ ڈرامہ رائٹر کا ایوارڈ پری زاد کے لئے دیا گیا انہیں یہ ایوارڈ نعمان اعجاز اور زیبا بختیارنے دیا .احسن خان کونیگیٹیو کردار کےلئے قصہ مہربانو پر ایوارڈ دیا گیا انہیں یہ ایوارڈ اسامہ خالد بٹ اور سلوا لیون نے دیا. شہزاد شیخ کو بیسٹ نیگٹیو کردار ڈرامہ سریل پھانس کے لئے دیا گیا.ثانیہ سعید کو ڈرامہ سیریل رقیب سے میں امپیکٹ فل کردار کرنے پر ایوارڈ دیا گیا. پری زاد میں بیسٹ سپورٹنگ ایکٹر کا ایوارڈ عدیل افضل کو دیا گیا اسی طرح سے صبور علی کو بیسٹ فی میل سپورٹنگ ایکٹریس کا ایوارڈ ملا.
عمران اشرف اقراء عزیز کو ڈرامہ سیریل رانجھا رانجھا کردی کے لئے ایوارڈ دیا گیا . نو بجے کی سلاٹ کے لئے مرزا زین اور زینب شبیر کو یار نہ وچھڑے کے لئے ایوارڈ دیا گیا. بے مول وفا کے لئے علی عباس اور کومل میر کو ایوارڈ دیا گیا.بشری انصاری کو سپیشل ایوارڈ دیا گیا. زارا نور عباس اور عروہ حسین نے ایکساتھ پرفارمنس دی.ہانیہ عامر اور فرحان سعید نے بھی پرفارمنس دی.عاطلف اسلم نے پرفارم کیا .ماہرہ خان اور بلال اشرف نے ایک ساتھ پرفارمنس دی. اذان سمیع خان نے بھی پرفارمنس دی. اشنا شاہ ، حریم شاہ اور احسن خان ، علی رحمان خان اور یاسر حسین نے شو کو ہوسٹ کیا. احمد علی بٹ نے شو کے دوران مزاحیہ سیشن پیش کیا . زاوایار نعمان ، ارسلان نصیر ، مومن ثاقب ، ایمن سلیم کو بیسٹ سینسیشل ایوارڈز دئیے گئے.

Comments are closed.