کراچی :قومی زبان "اردو” کیخلاف محمود خان اچکزئی کی ہرزہ سرائی:شہری سراپا احتجاج،اطلاعات کے مطابق پی ڈی ایم جلسے میں قومی زبان اردو کے خلاف تقریر کے خلاف وفاقی اردو یونیورسٹی کے باہر شہریوں نے احتجاج کیا۔
کسی بھی قوم کی زبان اس کی شناخت اور پہچان ہی نہیں ہوتی بلکہ اس ملک اور اس کے بسنے والوں کی تہذیب، ثقافت اور تاریخ کی گواہ اور امین ہوتی ہے. پاکستان میں جہاں متعدد زبانیں اور بولیاں رائج ہیں، وہیں اردو کو قومی زبان کا درجہ حاصل ہے۔
گزشتہ دنوں اچکزئی کا اردو زبان سے متعلق بیان متنازع حیثیت اختیار کر گیا جس کے بعد ایک طرف سیاسی حلقوں میں اس کی مذمت کی گئی وہیں دانشور طبقہ اور اردو کے چاہنے والوں کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
پی ڈی ایم کے جلسے میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے اردو کو ’لنگوا فرينکا‘ اور سندھی کو ’قومی زبان‘ قرار دے ديا pic.twitter.com/EEqoSPs7Pq
— SAMAA TV (@SAMAATV) October 19, 2020
ذرائع کے مطابق کراچی کے جناح گراؤنڈ میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے میں اردو کے خلاف تقریر کرنے پر محمود خان اچکزئی کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی جبکہ مظاہرین نے محمود خان اچکزئی سے معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اردو ہمارا تشخص اور قومی زبان ہے، اسکی توہین برداشت نہیں کریں گے، پی ڈی ایم کے جلسے میں قومی زبان کی توہین کرنے پر نوٹس لیا جائے۔اردو کے متوالوں نے اردو یونیورسٹی کے بعد مظاہرہ کرتے ہوئے اردو زبان کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔