سندھ حکومت کی خواہش رہی ادھوری، میں کہیں نہیں جا رہا، آئی جی سندھ نے کیا اعلان

0
27

سندھ حکومت کی خواہش رہی ادھوری، میں کہیں نہیں جا رہا، آئی جی سندھ نے کیا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف شدید سازش ہوئی،اس تقریب کو آخری تقریب سے منسوب کردیا گیا،میں اتنی آسانی سے نہیں جاوَں گا،اگرمیں گیا بھی تو ہاتھی سوا لاکھ کا ہی رہتا ہے فکر نہ کریں ،ہم نے جتنا کام بھی کیا یہ سب ٹیم ورک کا نتیجہ ہے،

آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ مجھ سے پہلے بھی بہت اچھے آئی جی رہے ہیں،ہمارے تمام افسران میں بہت قابلیت ہے، دفترمیں آنےوالوں کوعلم ہوگاکہ یہ وہ ہیں جن کی وجہ سےامن قائم ہوا،ایسے دن بھی آئے جب کلمے پڑھ لئے تھے کہ آج آخری دن ہے،ہم سب افسران ایک رول قانون کے تحت کام کرتے ہیں،قانون نافذکرنےکی کوشش کرتےہیں تواس میں رکاوٹیں آتی ہیں،لگتا ہےسندھ پولیس اپنابجٹ بچارہی ہے،ابھی میرا تبادلہ نہیں ہو رہا،

آئی جی سندھ کے تبادلے پر وزیراعلیٰ سندھ نے دیا اسمبلی میں اہم بیان، کیا کہا؟

آئی جی سندھ کليم امام کی تبديلی کے معاملے پر وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کے خط کا جواب دے ديا۔وفاق کی جانب سے سندھ حکومت جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت کی درخواست پر غور جاری ہے، حتمی فيصلے تک کليم امام عہدے پر کام کرتے رہيں گے، فيصلے تک ايڈيشنل آئی جی کو چارج نہیں دیا جا سکتا۔

سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تنقید کا سامنا پولیس کو نہیں سیاسی حضرات کو اور حکومت وقت کو کرنا پڑتا ہے، وزیراعظم نے بھی اس بات کا اعتراف کیا، 23 دسمبر کو وزیراعلیٰ وزیراعظم کی ملاقات میں باہمی رضا مندی کے بعد تبادلے کی بات ہوئی، وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو آئی جی سندھ سے متعلق تحفظات سے آگاہ کیا، کرائم بڑھا ہے اس کی روک تھام کے لئے آئی جی نے کوئی پیشرفت نہیں کی اور ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جو خطوط لکھے گئے تھے انکا کوئی جواب نہیں دیا گیا اسلئے آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پولیس کو سیاسی نہیں بنانا چاہتے۔ پولیس کے کمانڈر کو سیاسی بیانات نہیں دینے چاہیں۔ وزرا کا کہنا تھا کہ جس ایس ایس پی یا پولیس افسر کو سیاست کا شوق ہے، وہ سیاست کرے

وزیر اطلاعات سعید غنی نے کابینہ اجلاس کے بعد کہا کہ  صرف ایک نکاتی ایجنڈے پر ہماری میٹنگ ہوئی جو آئی جی کلیم امام کی تبدیلی تھا۔ کابینہ نے ان کو ہٹانے کی منظوری دیدی ہے۔ آئی جی سندھ کلیم امام نے غیر ذمہ دارانہ بیانات بھی دیئے۔ آخری خط میں انھیں بتا دیا گیا تھا کہ آپ قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو اگر کوئی افسر لینا ہو یا دینا ہو تو صوبائی حکومت سے رابطہ کیا جاتا ہے۔ سندھ میں لا ان آرڈر کی صورتحال خراب ہو گئی ہے۔ کلیم امام کے خلاف ڈسپلنری کارروائی کی جانی چاہیے۔

سندھ حکومت کے آئی جی سندھ پر الزامات کے بعد کلیم امام بھی میدان میں آ گئے، کیا کہا؟

Leave a reply