متحدہ جہاد کونسل میں شامل تنظیموں کے تمام دفاتر سیل‘ کشمیری مہاجرین کیلئے امداد بھی روک دی گئی

0
22

آزاد کشمیر میں 12کشمیری تنظیمیں جو متحدہ جہاد کونسل سے وابستہ تھیں ان سب کے دفاتر سربمہر کر دیے گئے ہیں اور حکومت پاکستان کی طرف سے کشمیریوں کو شادی اور کاروبار وغیرہ کیلئے دی جانے والی طے شدہ امداد بھی بند کر دی ہے۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کشمیر کی مسلح تحریک کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے کشمیری تنظیموں کو دفتری اخراجات کی مد میں دی جانے والی رقم بھی بند کر دی گئی ہے۔ پرویز مشرف دور میں بھی ایسے اقدامات کئے گئے لیکن ایف اے ٹی ایف کے مطالبہ پر حکومت پاکستان کی جانب سے حالیہ اقدامات انتہائی سخت نوعیت کے ہیں۔

بھارتی میڈیا نے اس خبر کو بڑی بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کیا ہے اور اس پر بہت زیادہ خوشیاں منائی جارہی ہیں۔پاکستانی میڈیا کے ایک ادارے سے بات کرتے ہوئے متحدہ جہاد کونسل کے ایک عہدیدار نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ مقامی پولیس نے مجسٹریٹ کے موجودگی میںا ن کے تمام دفاتر سیل کئے ہیں۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ دفاتر پر تالے لگے ہیں اور اب یہاں ہو کا عالم ہے۔ دفاتر کی نگرانی بھی سخت کر دی گئی ہے تاکہ یہ دوبارہ نہ کھل سکیں۔ مظفر آباد میں مذکورہ کشمیری تنظیموں کیلئے ہر طرح کے اجتماع پر پابندی لگا دی گئی ہے اور ان تنظیموں سے وابستہ کارکنان گھروں میں ہی رہنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق متحدہ جہاد کونسل کے عہدیدار کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ رواں سال مارچ میں ہی تمام تنظیموں کے اخراجات بند کر دیے تھے جس پر انہیں سخت مشکل کا سامنا تھا تاہم اب دفاتر ہی سیل کر دیے گئے ہیں اور دفتر ی و انتظامی اخراجات کی مد یعنی مکان کا کرایہ، بجلی، گیس اور ٹیلیفون بلوں کی مدمیں جو امداد مل جاتی تھی وہ مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔ حکومت پاکستان کے اس فیصلہ نے انہیں بہت مایوس اور مشکل صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ آئی جی کشمیر پولیس صلاح الدین خان محسود نے چند دن قبل کہا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف جس طرح پاکستان میں کاروائی ہو رہی ہے اگر وہ یہاں موجود ہیں تو ان کے خلاف آزاد کشمیر میں بھی کاروائی ہو گی۔

متحدہ جہاد کونسل میں کوئی پاکستانی تنظیم شامل نہیں ہے جبکہ نمایاں تنظیموں میں حزب المجاہدین شامل ہے جس کے سربراہ سید صلاح الدین ہی متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین ہیں۔

Leave a reply