مائرہ ذوالفقار قتل کیس: عدالت نے ملزم ذیشان جدون کو اشتہاری قرار دےد یا

0
57

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں قتل کی جانے والی بیلجئن نژاد پاکستان لڑکی مائرہ ذوالفقار کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت لاہور نے مقدمے میں ملوث ملزم ذیشان جدون کو اشتہاری قرار دےد یا عدالت کی جانب سے ملزمان کو چالان کی کاپیاں فراہم کرتے ہوئے فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ بھی مقرر کر دی گئی ہے ظاہر جدون سمیت دیگر گرفتار ملزمان کوفرد جرم کی کارروائی کےلیے سماعت 7 ستمبر کو طلب کر لیا گیا ہے-

اس سے پہلے مائرہ ذوالفقار کے قتل میں نامزد ملزم ذیشان جدون کا بھائی ظاہر جدون اعتراف جرم بھی کرچکا ہے مقتولہ کا مقدمہ ظاہر جدون اور اس کے بھائی کے خلاف درج ہے۔

لاء گریجوایٹ مائرہ ذوالفقار قتل کیس کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آ گئے

اعترافی بیان میں ملزم نے کہا کہ مقتولہ کے ساتھ جھگڑا ہوا اور3 مئی کی صبح کوقتل کیا مقتولہ کے قتل کا علم اس کی دوست کو تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ظاہر جدون پہلے بھی ایک قتل کے مقدمہ میں ملوث رہ چکا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستانی نژاد مائرہ ذوالفقار کو تین مئی 2021 کو لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس (فیز 5) میں اس گے گھر میں نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھاایف آئی آر کے مطابق مائرہ کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔ لاہور میں پولیس نے اس قتل کے الزام میں دو نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کیس میں نامزد دو ملزمان ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں۔

یہ بھی خبریں گردش تھیں کہ اس واقعہ سے قبل کچھ محرکات اس قسم کے بھی ہیں جن کےمطابق عالمی وبا کے بڑھتے کیسز کے بعد اگر مائرہ پاکستان سے برطانیہ جاتی تو اسے دس دن کیلئے قرنطینہ میں رہنا پڑنا تھا اور ساتھ ہی 3 لاکھ 71 ہزار روپے برطانوی حکومت کو ادا کرتے تھے ٗ مائرہ کے مطابق یہ دس دن کیلئے کسی برے ہوٹل میں رہنے کیلئے بہت زیادہ پیسے ہیں ٗ مائرہ نے یہ پیسے بچانے کیلئے پاکستان میں مزید کچھ عرصہ رہنے کا فیصلہ کیا۔

مائرہ ذوالفقارکوکیسے قتل کیا گیا؟ کرائےکے قاتل کون تھے؟ماسٹرمائینڈ کون؟خطرناک حقائق سامنے آگئے

مگر یہ فیصلہ ماہرہ کیلئے بہت برا ثابت ہوا کیونکہ اسی دوران اس کے دوستی کے گروپ میں کچھ لوگوں نے اسے ہراساں کرنے شروع کر دیا ٗ ماہرہ نے اس ہراسانی کیخلاف لاہور کے پولیس سٹیشن میں تین درخواستیں دیں مگر کوئی نتیجہ نہ نکلا ٗ مائرہ انتظار میں تھی کہ شاید اگلے ماہ برطانیہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں سے نکال دے اور وہ پیسے بچا کر برطانیہ واپس چلی گئی ٗ مگر ایسا نہ ہو سکا اور پیر مائرہ کو ڈیفنس کے ایک گھر میں اس کے کمرے میں صبح سحری کے بعد قتل کر دیا گیا

ایف آئی آر کے مطابق ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ ماہرہ کے ساتھ شادی کے خواہش مند تھے۔ مقتولہ ماہرہ نے اپنے دونوں دوستوں کے ساتھ شادی سے انکار کر دیا تھا شادی سے انکار پر ماہرہ کو دونوں دوستوں سے جان کا خطرہ تھا۔

Leave a reply