لاہور : مائرہ ذوالفقار کے قتل کا معاملہ:مائرہ کے والد نے بہت بڑی بات کہہ دی ،اطلاعات کے مطابق پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار کے والد نے الزام عائد کیا کہ مائرہ کی دوست سجل کو بلوا کر سیاسی دباؤ پر اس کو چھوڑ دیا گیا، میری بیٹی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔
ڈیفنس میں قتل ہونے والی پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار کے والد ذوالفقار علی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 15دن سےکیس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، ملزمان کوبلاکران سےبیان لیکرچھوڑدیاجاتاہے۔
مائرہ کے والد نے الزام لگایا کہ سجل کو بلوا کر سیاسی دباؤ پر اس کو چھوڑ دیا گیا، میری بیٹی نانی کے پاس جاناچاہتی تھی سجل نے روک لیا، سجل سے پوچھاجائے کیوں روکا اورآخری وقت تک سجل ساتھ تھی۔
یاد رہے ماہرہ ذوالفقار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مائرہ کو منہ اور گردن پر گولی مار کر قتل کیا گیا تاہم زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔
ویمن میڈیکل آفیسرڈاکٹرسعدیہ انجم کا کہنا تھا کہ مائرہ کی گردن پرپھندے کا نشان پایا گیا جبکہ گردن، بازوں اور دونوں ہاتھوں پر خراشیں بھی پائی گئیں، بال کھینچنے سے سر پر بھی سوجن تھی جبکہ منہ پر گولی لگنے سے دانت بھی ٹوٹےہوئے تھے