خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب انتہا پسندی ، تشدد اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے۔ ہم تمام انسانی معاشروں میں انصاف کی اقدار کی پاسداری پر زور دیتے ہیں اور ان کے درمیان پُرامن بقائے باہمی کے فروغ کیلئے خواہاں ہیں۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے نسل پرستی اور منافرت پر مبنی بیانیے کی بیخ کنی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مملکت کے قیام میں رواداری اور اعتدال کی اقدار پنہاں ہیں ۔اس نے معتدل طریق کار کو اختیار کیا ہے جس سے اس کا تحفظ ہوا ہے۔

مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام "معتدل اسلام” سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں گورنر مکہ شہزادہ خالد بن فیصل نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی تقریر پڑھ کر سنائی۔

رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ میں ’’اعتدال اور رواداری‘‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے۔ اس کانفرنس میں اسلامی دنیا کی نمایندہ شخصیات ، وزراء ، ماہرین ، علماء اور اعلیٰ حکومتی عہدے دار شریک ہیں۔

واضح رہے کہ مکہ مکرمہ ہی میں سعودی عرب کی میزبانی میں 31 مئی جمعہ کو اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کا چودھواں سربراہ اجلاس منعقد ہوگا۔ اس موقع پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز مکہ سمٹ کی صدارت کریں گے۔ مذکورہ کانفرنس میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے بھی شرکت کا وعدہ کی اہے۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طرح کانفرنس میں دیگر عالمی لیڈر بھی شریک ہوں گے۔

مکہ کانفرنس میں یمن کے حوثی باغیوں کے سعودی عرب کے شہروں اور تیل کی تنصیبات پر بیلسٹک میزائلوں اور بغیر پائیلٹ جاسوس طیاروں سے حالیہ حملوں ،امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی ،شام کی صورت حال ، لیبیا میں خانہ جنگی اور تنازع فلسطین کے حل کے لیے امریکا کے مجوزہ امن منصوبے سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

مکہ میں او آئی سی کا یہ اجلاس ایران سعودی عرب کشیدگی کے تناظر میں ہو رہا ہے جس میں بین الاقوامی لیڈر شرکت کریں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

Shares: