9 اکتوبر 2012 میں جو ہوا وہ بھولا نہیں جا سکتا، ملالہ

ملالا یوسف زائی نے ایک تقریب میں گفتگو کرتے بتایا کہ 9 اکتوبر 2012 میں جو ہوا اسے بھولا نہیں جا سکتا.

ملالہ نے کہا، پیارے دوستو! یہ وہ دن ہے جب طالبان نے مجھ پر حملہ کیا، میرے بائیں طرف سر پر حملہ ہوا. طالبان کو لگا کہ وہ یہ حملہ کر کے ہمیں خاموش اور ڈرا دیں گے لیکن وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے.

ملالہ نے کہا کہ یہ ایسی خاموشی تھی جس میں ہزاروں آوازیں نکلی، دہشت گردوں کو لگا کہ وہ مجھے میرے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے لیکن ایسا نہ ہو سکا اور مجھے کوئی ہرا نہ سکا.

اس حملے نے کچھ نہیں بدلہ سوائے اس کے کہ کمزوری، ڈر اور نا امیدی ختم ہو گئی اور مضبوطی، پاور اور حوصلہ پیدا ہو گیا.

ملالہ کی اس تقریر پر اس کو بہت سراہا گیا.

واضح رہے ملالہ پر 2012 میں سوات میں امتحان سے واپسی پر طالبان کی جانب سے سر پر گولی ماری گئی پھر اس کو فورا انگلینڈ میں قوئین الیزابیتھ ہسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں اس کا علاج جاری رہا اور اس کی جان بچا لی گئی.

Comments are closed.