کراچی: سپریم کورٹ کے حکم پر نسلہ ٹاور کو کنٹرولڈ بلاسٹنگ کے ذریعے مسمار کرنے کے لیے کمشنر کراچی نے سربراہ ایف ڈبلیو او اور ڈی جی ایس بی سی اے کو خط لکھ دیا-
باغی ٹی وی : کمشنر کراچی کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہےکہ سپریم کورٹ نے 7 روز میں فیصلے پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیا ہے، نسلہ ٹاور کی کنٹرولڈ ڈیمولیشن میں ایف ڈبلیو او انتظامیہ کو معاونت فراہم کرے اور سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں دو روز میں تکنیکی اور سیسمک سروے مکمل کرکے آگاہ کیا جائے۔
اس کے علاوہ کمشنر کراچی نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو بھی تعاون کے لیے خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 7 روز میں نسلہ ٹاور کو کنٹرولڈ ڈیمولیشن کے ذریعے مسمار کرنا ہے اور عدالتی حکم ہے کہ دو روز میں تکنیکی سروے مکمل کرکے رپورٹ کمشنر آفس میں جمع کروائی جائے۔
تجاوزات کو برداشت نہیں کریں گے،چیف جسٹس
کمشنر کراچی نے نسلہ ٹاور کو کنٹرولڈ ڈیمولیشن کے معاملے پر متعلقہ اداروں کے سربراہوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے اجلاس آج شام کو ہوگا۔
اجلاس میں ایف ڈبلیو او، این ایل سی، انجینئرنگ فائیو کور، کراچی پولیس چیف، وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی، ایم ڈی سولڈ ویسٹ، میونسپل کمشنر کراچی اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو مدعو کیا گیا ہے۔
دوسری جانب انتظامیہ نے یوٹیلٹی کنکشن کاٹ دیئے ہیں سوئی سدرن گیس کمپنی(ایس ایس جی سی) کی ٹیم نے نسلہ ٹاور کی گیس لائن منقطع کردی۔ واٹر بورڈ کی ٹیم کی جانب سے عمارت کی پانی کی لائن بھی بند کردی گئی ہے اور کے الیکٹرک نے بجلی کے کنکشنز بھی کاٹ دیئے ہیں۔
پاک فوج کے پاس مشینری موجود، جائیں ان سے مدد لیں،نسلہ ٹاور گرائیں، سپریم کورٹ
کنکشنز کاٹنے والی ٹیموں کو رہائشیوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ نسلہ ٹاورمیں مقیم شہریوں نے کنکشنز کاٹنے پر احتجاج بھی کیا –
نسلہ ٹاور کے متاثرین نے چیف جسٹس اور کمشنر کراچی سے بلڈرز سے فلیٹ کی رقم واپس دلوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ جب تک ہمیں فلیٹ کی مکمل رقم ادا نہیں کی جاتی ہم اپنی جگہ خالی نہیں کریں گے۔ ہمارے پاس رہنے کے لئے کوئی اور ٹھکانہ نہیں ہے رقم واپس نہیں دی گئی تو عمارت کے ساتھ ہم بھی زمین بوس ہوجائیں گے۔
نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا
واضح رہے کہ کراچی میں شارع فیصل پر قائم غیر قانونی 11 منزلہ رہائشی عمارت نسلہ ٹاور میں 44 فلیٹ ہیں، 44 فلیٹ میں سے 14 کرائے پر ہیں سپریم کورٹ نے عمارت گرانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا حکم دیا ہےعمارت کی بجلی اور پانی کے کنکشنز 27 اکتوبر تک منقطع کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
ہزاروں اراضی کے تنازعات،زمینوں پر قبضے،ہم کون سی صدی میں رہ رہے ہیں ؟ چیف جسٹس