امریکا : مندر کی دیواروں پر مودی مخالف اور خالصتان تحریک کے حق میں تحریر
نیوارک: امریکا میں مندر کی دیواروں پر مودی مخالف اور خالصتان تحریک کے حق میں نعرے لکھ دئیے گئے-
باغی ٹی وی:یہ واقعہ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں پیش آیا امریکی شہر نیوارک (Newark) کے مندر پر بھارتی حکومت مخالف نعرے لکھنے کا واقعہ جمعرات کی رات پیش آیا، مندر کے باہر لگے بورڈ پر خالصتان بھی لکھا گیا جس کے بعد حکومت مخالف نعروں پر بھارت چراغ پا ہوگیا، بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ انتہاپسندوں اور علیحدگی پسندوں کو کہیں جگہ نہیں ملنی چاہیے، واقعے پر بھارتی حکام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے امریکا سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ہندو امریکن فاؤنڈیشن تنظیم نے کہا کہ نفرت انگیز پیغامات مندر میں آنے والے لوگوں کو صدمہ پہنچانے اور "تشدد کا خوف” پیدا کرنے کے لیے لکھے گئے ہیں،نیوارک پولیس ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ انصاف کے شہری حقوق ڈویژن میں مقدمہ درج کیا گیا ہےبھارت نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری، ایک ہی خاندان کے 76 افراد شہید
https://x.com/CGISFO/status/1738390168615489922?s=20
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی ہندو مندر کو نشانہ بنایا گیا ہو، کیونکہ ماضی میں بھی امریکہ اور اس کے پڑوسی ملک کینیڈا میں اس طرح کے واقعات ہو چکے ہیں ہندوستان نے اس سے قبل خالصتان کے حامیوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور مختلف ممالک میں علیحدگی پسندانہ جذبات کو ہوا دینے کی کوشش کرنے والی تنظیموں اور افراد کو روکا ہے۔
اگست میں، کینیڈا میں ایک مندر میں مبینہ طور پر خالصتانی حامیوں نے توڑ پھوڑ کی تھی لکشمی نارائن مندر کی دیواروں اور گیٹ پر خالصتان کے حامی پوسٹر لگائے گئے تھے جو برٹش کولمبیا کے قدیم ترین مندروں میں سے ایک ہے پوسٹروں میں کینیڈا سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 18 جون کو خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کی موت میں ہندوستان کے "کردار” کی تحقیقات کرے۔
8 فروی کو پی ٹی آئی کا نام و نشان بھی باقی نہیں رہےگا …
کینیڈا نے بھارت پر نجار کے قتل میں کردار ادا کرنے کا الزام لگایا تھا لیکن اس نے ابھی تک بھارت کو الزامات کے ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں امریکہ نے خالصتان دہشت گرد گروپتون سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں ایک ہندوستانی کو بھی گرفتار کیا ہے۔
بھارت نے ان الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اگر ممالک ثبوت فراہم کریں گے تو وہ تحقیقات کریں گے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں فنانشل ٹائمز کو بتایا، اگر کوئی ہمیں کوئی معلومات دیتا ہے، تو ہم ضرور اس کا جائزہ لیں گے اگر ہمارے کسی شہری نے کچھ بھی کیا ہے، اچھا یا برا، ہم اسے دیکھنے کے لیے تیار ہیں ہماری وابستگی قانون کی حکمرانی کے لیے ہے۔