مقبوضہ جموں و کشمیر کی تقسیم، کارگل میں مکمل ہڑتال
مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے ختم ہونے اور لداخ کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کے خلاف آج کارگل میں مکمل ہڑتال ہوئی۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کی تقسیم، ریڈیو اسٹیشنز کا نام بھی تبدیل
کارگل میں ہڑتال کی کال جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے دی تھی۔ اس موقع پر تمام دکانیں، کاروباری ادارے ، سرکاری اسکول اور بیشتر دفاتر بند رہے۔
دوسری طرف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ناصر حسین منشی نے کہا ہے کہ ہم نے لیہہ اورکارگل میں لیفٹیننٹ گورنر کے روٹیشنل ہیڈ کوارٹر سمیت اپنے حقوق کا مطالبہ کیا لیکن ہمارا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ہمیں ہڑتال کی کال دینی پڑی۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کی تقسیم، چین کی طرف سے بڑا ردعمل سامنے آ گیا
ناصر حسین کے بقول کارگل کی عوام ہمیشہ سے ہی مقبوضہ جموں و کشمیر کی تقسیم کے خلاف رہی ہے۔اس سے قبل بھی دراس کی کوآرڈینیشن کمیٹی نے لداخ کو مرکز کے زیرانتظام علاقہ بنانے کے فیصلے کی مخالفت کی تھی اور یہ مطالبہ کیا تھا کہ وہ جموں و کشمیر کے ساتھ ہی رہنا چاہتے ہیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر، صدر راج ختم، نوٹیفیکیشن جاری
واضح رہے کہ آج صبح ایک تقریب کے دوران رادھا کرشنا ماتھر نے بھی بھارت کے زیر انتطام علاقہ لداخ کے پہلے لیفٹننٹ گورنرکے عہدہ کا حلف اٹھالیا۔