مرکزی مسلم لیگ کی توہین قرآن کے خلاف احتجاجی ریلی
قصور
مرکزی مسلم لیگ کی توہین قرآن پہ احتجاجی ریلی،توہین قرآن کی سخت مذمت
تفصیلات کے مطابق سویڈن میں قرآن پاک کو سرکاری شہ پر جلائے جانے کے واقعے پر پاکستان مرکزی مسلم لیگ شہر قصور کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا جس میں شہر قصور سے بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مرکزی مسلم لیگ قصور کے صدر چوہدری عاطف حنیف ایڈووکیٹ، رہنما پی ٹی ائی میاں محمد عمران اور چوہدری شمس الدین صدر انجمن تاجران مفتی طاہر رہنما دیوبند مسلک و دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے خطاب کیا
احتجاجی مظاہرے میں قصور شہر کی مختلف تاجر، مزدور، طلبا، نوجوانوں کی تنظیموں، سول سوسائٹی اور رکشہ یونین نے بھی شرکت کی
شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر قرآن پاک کی محبت پر مبنی اور اس واقعے کے خلاف مذمتی الفاظ درج تھے
مظاہرین نے قرآن کریم کی محبت اور سویڈن کی مذمت میں شدید نعرے بازی کی
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایڈووکیٹ چوہدری عاطف حنیف نے کہا کہ یورپی ممالک میں مسلمانوں کی دل آزاری کے پے در پے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں
یورپی ممالک کو اس رجحان کو ختم کرنا چاہیے کیونکہ قرآن کریم اللہ کا کلام ہے اور مسلمان دل و جان سے اس سے محبت کرتے ہیں
انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کو جلایا جانا کوئی آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ کھلی دہشت گردی ہے جس کی ہر فورم پر نا صرف مذمت ہونی چائیے بلکہ ایسے واقعات کو عملاً روکا جانا چاہیے
انہوں نے کہا پاکستان مرکزی مسلم لیگ اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ہم ان اقدامات کے خلاف اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں پر اس آواز کو اٹھائیں گے
رہنما پی ٹی ائی میاں عمران نے کہا کے ہر انسان کو اپنے مذہب پر عمل کا حق اور آزادی حاصل ہے کسی انسان کی دل آزاری تمام مذہبی اقدار اور عالمی قانون کی نفی ہے یورپ اس بات پر یقین کا دعویٰ کرتا ہے مگر مسلمانوں کی دل آزاری کے واقعات ان کی منافقت کو عیاں کر رہے ہیں
مرکزی مسلم لیگ اس طرز عمل کی شدید مزمت کرتی ہے
مقررین نے کہا کہ یورپ جانتا کہ مسلمان قرآن سے شدید محبت کرتے ہیں مگر اس کے باوجود کبھی قرآن کریم سرکاری اجازت کیساتھ سرعام جلایا جاتا ہے تو کبھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے بنائے جاتے ہیں، ان سب اقدامات کا مقصد کیا ہے، یہ اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی ہے یہ اسلاموفوبیا ہے جو پورے یورپ میں وائرس کی طرح پھیل چکا ہے اس پر عالمی برادری اور نام نہاد امن کے علمبرداروں کو نوٹس لینا چاہیے وگرنہ مسلمان ردعمل پر مجبور ہوں گے