بھوپال:کم تر ہندوکو اعلیٰ ذات کے ہندو سے شادی کرنے پر 1لاکھ 51 ہزار روپے جرمانہ ضلع بدر کرنے کی دھمکی

0
35

بھوپال:بھارت میں جہاں مسلمان ،عیسائی اور دیگر مذاہب کے لوگ ہندو انتہا پسندوں کے طلم و جبر کا شکار ہیں وہاں اپنے ہی مذہب کے عام ہنددوں سے بھی نفرت بہت زیادہ پائی جاتی ہے اور اب بھی جب دنیا میں انسانی حقوق کے حوالے سے بہت زیادہ کام ہورہا ہے وہاں آج بھی ذات پات کا رواج مضبوط جڑیں پکڑے ہوئے ہے. ایسا ہی ایک واقعہ بھوپال کے سلا پور گاوں میں ہوا جہاں ہندو ذات پات کے نظام کے مطابق کم تر ہندو اعلیٰ خاندان کی لڑی یا لڑے سے شادی نہیں کرسکتا. سہریا سماج کی لڑکیوں کو اب لڑکوں کی ذات دیکھ کر ہی ان سے پیار کرنے کی اجازت ہو گی۔ اگر لڑکی غلطی سے کسی دوسرے ذات کے لڑکے سے پیار کر بیٹھی تو اسے اور اس کے کنبہ کو اس کے لئے بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ اتنا ہی نہیں اس کنبہ کو سماج سے بے دخل بھی کر دیا جائے گا۔

سلاپورا گاوں جہاں سہریا سماج کے 84 گاوں کی مہا پنچایت نے دوسرے سماج کے لڑکے سے پیار اور شادی کرنے پر متعلقہ کنبہ پر 1.51 لاکھ روپے کا جرمانہ کردیا ہے۔ ساتھ ہی جرمانہ کی رقم کو دو مہینے کے اندر پنچایت کے پاس جمع نہیں کرنے پر انہیں سماج سے بے دخل کر دینے کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔ پنچایت میں سماج کے پنچوں نے یہ فرمان جاری کیا ہے۔ سماج کے سربراہ نے اس فرمان کو سماج اصلاحات کا کام بتا کر سماج کے بگڑے ہوئے حالات کے لئے اٹھایا جانے والا قدم بتایا ہے۔ اس فرمان کو سہریا سماج کے 84 گاوں میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سہریا سماج کے زیادہ تر لوگ محنت مزدوری کر کے اپنے کنبوں کی روزی روٹی چلاتے ہیں۔ ان کے پساتنے پیسے بھی نہیں ہوتے کہ وہ ڈھنگ کے کپڑے خرید کر انہیں پہن سکیں۔لیکن اعلیٰ ہندووں کے ظلم کا شکار ہونے سے انہیں کوئی نہیں بچا سکا

Leave a reply