معروف عالم دین پر حملے میں "را” ملوث ،مقصد کیا تھا؟ سی ٹی ڈی نے بتا دیا

0
28

معروف عالم دین پر حملے میں "را” ملوث،مقصد کیا تھا؟ سی ٹی ڈی نے بتا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد کا کہنا ہے کہ مفتی عبد اللہ پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا،گرفتار ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش کی گئی،

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ مفتی عبداللہ اور حملہ کرنے والے شخص کے درمیان لین دین کا کوئی تنازع نہیں تھا، جمشیدروڈ پر مفتی عبداللہ پر حملے میں ملوث مرکزی ملزم حارث سمیت 2 ملزمان گرفتارکر لئے گئے ہیں

لیاری گینگ وار کا زاہد شوٹر نیٹ ورک چلا رہا تھا،حارث عرف لنگڑا کو گرفتار کیا گیا ہے،نیٹ ورک کرائے کے قاتل کے طور پر را کے لیے کام کررہا تھا،مفتی عبد اللہ پر حملے کا مقصد فسادات کرانے تھے،وزارت خارجہ اور فیڈرل ایجنسیز کے ساتھ کام کررہے ہیں ،ملزمان کی طرف سے وارداتوں کانیا طریقہ سامنے آیا ہے،

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا مزید کہنا تھا کہ مفتی عبد اللہ سافٹ ٹارگٹ تھے،مولانا عادل کیس سے متعلق کام کررہے ہیں،مولانا عادل کیس سے متعلق ٹیکنیکل شواہد ملے ہیں،مولانا عادل کیس میں کچھ مشتبہ افراد کو کلیئرکردیا گیا

واضح رہے کہ بنوری ٹاؤن کے قریب واقع سبحانیہ مسجد کے امام اور خطیب مفتی عبداللہ پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا،ایک حملہ آور کو مقامی افراد نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا جس کا نام "سید یاسر عباس” بتایا جا رہا ہے اور وہ گلگتی ہے۔دوسرا فرارہو گیا تھا، پولیس نے اب دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے

Leave a reply