ایون فیلڈ فلیٹ فروخت؟ مریم نواز نے لندن میں فلیٹ پسند کر لیا


مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز لندن پہنچ چکی ہیں۔ عدالت سے پاسپورٹ ملنے کے بعد اگلے روز ہی مریم نواز لندن روانہ ہوئیں اور ایک روز قطر میں قیام کے بعد لندن پہنچیں ۔مریم نواز لندن میں چند روز گزاریں گی ۔مریم نواز لندن کیوں گئیں اس حوالہ سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں

رپورٹ۔ عظیم بٹ

‏ایک ایسی خبر جو ہمارے ذرائع سے پہنچی ہے وہ شاید ملکی سیاست کا رخ تک بدل دے بہت سی سیاسی جماعتیں شاید اس بات کو استعمال بھی کرنے لگ جائیں ۔پاکستان کی تاریخ میں جس طرح بڑے بڑے سیاسی پلان بنائے گئے اور وہ وقت گزرنے کے بعد بے نقاب ہوئے ویسا ہی آج ایک پلان ہم وقت سے پہلے عوام کے سامنے لا کر اس سے پردہ ہٹارہے ہیں

‏پاکستان وہ واحد ملک ہے جہاں ایک بحران کو ختم کرنے کیلئے اس کا حل نہیں نکالا جاتا بلکہ ایک نیا بحران لانے کی تیاری کی جاتی ہے اور یوں ٓآنے والا بحران پہلے سے موجود بحران سے توجہ ہٹا دیتا ہے اور عوام سمجھتی ہے کہ بلا ٹل گئی۔اس وقت ملک میں عدالتی انقلاب کے چرچے ہیں گزشتہ چند ہفتوں نے پاکستان کی سیاست و صحافت کا رخ بدل کر رکھ دیا ہے اس کی بنیادی وجہ کئی سال سے جو مفروضہ مسلم لیگ ن کیخلاف بنایا گیا تھا کہ پاکستان کی سب سے کرپٹ جماعت اور چال باز خاندان ہے وہ عدالتوں نے اڑا کر رکھ دیا

‏مریم نواز باعزت بری ہو گئیں۔۔اسحاق ڈار ملک میں نا صرف واپس آئے بلکہ وزیر خزانہ بھی بن گئے حالانکہ ان پر الزام خزانہ لوٹنے کا ہی تھا۔۔اس سب کہ بعد اب جو صورتحال پیدا ہوئی ہے وہ سب سے دلچسب ہے وہ یہ کہ مریم نواز کئی سالوں بعد پاکستان سے لندن پہنچ گئیں ہیں اور عوام کو یہ کہا گیا ہے کہ وہ والد سے ملنے گئیں اور چونکہ عدالت نے ٓآرٹیکل 63ون ایف سے متعلق تاحیات نا اہلی کے معاملے میں اہم ریمارکس دئیے ہیں تو نواز شریف کی واپسی ممکن ہو چکی ہے مگر اصلیت کیا ہے؟

‏کیا واقع مریم نواز صرف نواز شریف سے ملاقات کیلئے لندن گئی ہیں؟

‏ویسے تو ایک بات اور بھی اہم ہے کہ اس وقت پرویز الہی بھی لندن میں موجود ہیں اور یہ امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ وہ شاید نواز شریف سے ملاقات کریں اور اس حوالے سے گزشتہ چند دنوں میں پنجاب حکومت کی عمران خان سے ایک چپقلش نظر آئی بھی ہے جہاں وزیر داخلہ کرنل ہاشم ڈوگر نے واضح کیا کہ عمران خان کہ لانگ مارچ کو پنجاب حکومت کسی صورت وسائل کے لحاظ سے سپورٹ نہیں دے گی یہ ممکن ہے کہ وفاق میں نا صحیح مگر پنجاب میں ایک بار پھر جلد سیاسی بحران نظر آئے اور گجرات کے چوہدریوں کی وہ گاڑی جو کسی کے ٹیلی فون پر بنی گالہ کی جانب مڑ گئی تھی اور وہاں پارک ہے اب وہاں سے نکل کر جاتی امرا کا رخ کر لے۔۔
‏مگر یہ تمام باتیں اس بات کے سامنے کوئی معنی نہیں رکھتی جو خبر آج ہم دے رہے ہیں وہ ہے ایک نیا لندن پلان جو آنے والے دنوں میں پاکستان کی سیاست میں ہلچل لے آئے گا

‏اگر آپ کو یاد ہو تو پانامہ کی کہانی جس نے پاکستان میں سیاست بدلی اس میں بنیاد لندن میں موجود ایون فیلڈ اپارٹمنٹس تھے جو کہ شریف فیملی کی ملکیت تھے جن کو ظاہر نا کرنا یا کن پیسوں سے یہ خریدے گئے اس پر بہت بار تذکرہ ہو چکا ہے اور تب سے برطانیہ میں موجود تحریک انصاف کے کارکنان کا یہ رویہ بن گیا کہ ہر دو دن بعد وہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے باہر جا کر مسلم لیگ ن کے رہنماوں اور نواز شریف کو ہراساں کرتے ہیں اور احتجاج کرتے ہیں جو کہ نا صرف پاکستانی میڈیا بلکہ عالمی میڈیا کی کوریج کا بھی باعث بنتا ہے اور اس سے نواز شریف سمیت مسلم لیگ ن کی سیاست پر انتہائی برا اثر پڑتا ہے

‏ہمارے ذرائع نے یہ بات کنفرم کی ہے اور ہم نے اس حوالے سے کئی مسلم لیگ ن کے رہنماوں سے اس کی تصدیق بھی کرنا چاہی مگر کسی نے بھی نہ انکار کیا نہ اس کی تائید کی بلکہ یہ کہہ کر راہ فرار اختیار کی کہ اس سطح کی انفارمیشن شریف فیملی کے بارے میں ہمارے قد سے بڑی بات ہے۔ ذرائع اس بات کو کنفرم کرتے ہیں کہ لندن میں موجود فلیٹس جو شریف فیملی کی ملکیت ہیں ان پراپرٹیز کی چیئرپرسن مریم نواز ہیں۔۔اس بات کی ہمارے سورسز نے کنفرمیشن دی ہے کہ حسن اور حسین نواز گزشتہ دو مہینوں سے لندن میں مختلف پراپرٹیاں دیکھ رہے تھے اور ڈیلرز سے رابطے میں تھے کہ کوئی اپارٹمنٹس یا فلیٹ خریدے جائیں اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس سے سکونت ختم کی جائے اس حوالے سے دو مختلف فلیٹس کو پسند کر لیا گیا ہے اور ایون فیلڈ کے اپارٹمنٹس کو بیچنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔۔۔۔

‏باغی ٹی وی سب سے پہلے اندر کی خبر سامنے لایا۔ شریف فیملی نے اپنے تقریبا گزشتہ تین دہائیوں پرانے اپارٹمنٹ ایون فیلڈ کو بیچنے کی تیاری کر لی ہے۔۔
‏چونکہ مریم نواز ان پراپرٹیوں کی چیئرپرسن ہیں ان کے دستخط کے بغیر یہ پراپرٹیس فروخت نہیں ہو سکتیں اور یہ ہی بنیادی وجہ ہے کہ فوری طور پر مریم نواز کو لندن میں جانا پڑا ہے۔۔۔

‏اگلے چند روز میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس شریف فیملی کی جانب سے فروخت کرنے کے تمام دستاویزاتی کاروائی پوری ہو جائے گی اور نئے دیکھے گئے دو فلیٹس جن کو حسن اور حسین نواز نے پسند کیا ہے ان میں سے کوئی ایک اپارٹمنٹ مریم نواز فائنل کریں گی اور لندن میں شریف فیملی کی اگلی سکونت وہ فلیٹ ہوں گے جہاں وہ سکون سے بغیر تحریک انصاف کے کارکنان کی حراسگی اور احتجاج کے رہ سکیں گے
‏اس تمام کاروائی پر ہمارے نمائندگان اور ذرائع نے مختلف جگہ سے کنفرمیشن کی ہے البتہ اگر کوئی بھی لیگی رہنما اس پر اپنی وضاحت دینا چاہے تو ہمارے پلیٹ فارمز حاضر ہیں۔

‏اس کے بعد جو دوسری اہم خبر ہے وہ سیاسی حکمت عملی کی ہے اور لندن پلان میں یہ شامل ہے کہ حمزہ شہباز کو جس طرح سے پنجاب سے فارغ کیا گیا ہے اسی طرح پارٹی میں بھی ان کی حیثیت کم ہی رکھی جائے اور پنجاب میں یا تو چوہدری برادران سے مل کر حکومت بنائی جائے اور اگلے جنرل الیکشن میں وفاق میں ایک مرتبہ پھر نواز شریف بطور وزیر اعظم حلف لیں جبکہ پنجاب کی قیادت وزیر اعلی کی کرسی اس بار باعزت بری ہوئی مریم نواز کی دی جائے۔نواز شریف لندن میں موجود اپنی کچن کیبنٹ سے اس پر مشاورت کریں گے اور مریم کو اب پارٹی میں مزید اہم اور خاص ذمہ داریاں دی جائیں گی جبکہ شہباز شریف کو وفاقی کابینہ میں بطور وزیر شامل کیا جائے گا۔اس پلان کو شروع ہونے سے قبل ہم نے آپ کو اس پلان سے آگاہ کر دیا ہے اب دیکھنا ہو گا کہ اس کو پایہ تکیمل تک پہنچانے کیلئے کون سا اور کیسا راستہ اختیار کیا جاتا ہے۔

Comments are closed.