مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

0
27
maryam nawaz

مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کر دی گئی

لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ کل درخواست پر سماعت کرے گا،
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے اپنے پاسپورٹ کی واپسی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا- پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کے لیے عدالت میں دوبارہ درخواست دائر کر دی مریم نواز نے وکیل امجد پرویز کی وساطت سے درخواست دائر کی۔

وزیراعظم کا توشہ خانہ کے تحائف عوام کو دکھانے کا منفرد فیصلہ

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ گزشتہ 4 سال سے ان کا پاسپورٹ عدالتی تحویل میں ہے جبکہ ابھی تک قومی احتساب بیورو (نیب) چودھری شوگر مل کا چالان عدالت میں پیش نہیں کر سکا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے میرٹ پر ضمانت منظور کی اور لمبے عرصے کے لیے کسی شخص کو اس کے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ کہیں فرار نہیں ہوں گی، ماں کو بستر مرگ پر چھوڑ کر پاکستان واپس آئی تھی، نیب قانون میں ملزم کے بیرون ملک جانے پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی 7 کروڑ روپے بھی سیکیورٹی کے لیے جمع کرا رکھے ہیں، چوہدری شوگر ملز کیس میں میرٹ پر ضمانت ملی تھی-

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سابق صدر پرویز مشرف اور ایان علی کے کیسز کے فیصلے اس کی نظیر ہیں عدالت سے استدعا ہے کہ پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دے۔

ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے مشکل فیصلے کرنا پڑے، اب معیشت کی سمت درست ہے. مفتاح اسماعیل

یاد رہے مسلم لیگ (ن) نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت کیلئے 4 بینچوں نے سماعت سے انکار کردیا تھا ، جس کےبعد مریم نواز نے عمرے کیلئے پاسپورٹ واپسی کی درخواست واپس لے لی تھی مریم نواز نے چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت کے موقع پر عدالتی حکم پر پاسپورٹ سرنڈر کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ نے نومبر 2019 میں چوہدری شوگر ملز کے کیس میں مریم نواز کو ضمانت دے دی تھی لیکن اس کے ساتھ ہی یہ شرط عائد کی گئی تھی کہ وہ عدالت میں اپنا پاسپورٹ جمع کرائیں گی بعد ازاں مریم نواز کی جانب سے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے اور عدالت میں جمع پاسپورٹ واپس حاصل کرنے کے لیے متفرق درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

دفعہ 144 کیس: سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت میں 27 ستمبر تک توسیع

درخواست میں مریم نواز کی جانب سے موقف اپنایا گیا تھا کہ العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے باوجود بیمار والدہ کو چھوڑ کر بیرون ملک سے والد کے ساتھ واپس آئیں لیکن میرا موقف سنے بغیر ہی نام ای سی ایل میں شامل کر دیا گیا۔

ای سی ایل کے معاملات دیکھنے والی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے 28 دسمبر 2019 کو مریم نواز کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔

گزشتہ سال مارچ میں مریم نواز نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جب تک یہ حکومت گھر نہیں چلی جاتی اور عمران خان اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ جاتے، اس وقت تک اگر حکومت پاسپورٹ اور ٹکٹ ٹرے میں رکھ کر پیش کرے گی تو بھی میں بیرون ملک نہیں جاؤں گی۔

Leave a reply